چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے ہدایت کی ہے کہ جعلی زرعی ادویات کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کیا جائے اور چیکنگ کیلئے محکمہ زراعت خصوصی سکواڈز تشکیل دے۔
انہوں نے یہ ہدایت کپاس کی پیداوار کے اہداف کا جائزہ لینے کیلئے سول سیکرٹریٹ میں منعقد اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی۔ زراعت، آبپاشی اور خزانہ کے محکموں کے سیکرٹریز اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ ملتان، بہاولپور اور ڈی جی خان کے ڈویژنل کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبہ بھر میں 74کسان سہولت سینٹرز قائم کئے گئے ہیں جہاں معیاری زرعی ادویات کنٹرول ریٹ پر فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے حکم دیا کہ زرعی ادویات کے معیار کی جانچ کیلئے سیمپل ٹیسٹنگ شروع کی جائے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کپاس کی کاشت کی حوصلہ افزائی کرنے کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں اورکپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ملتان، بہاولپور، ڈی جی خان کے ڈویژنل کمشنرز کو کپا س کی فصل کی مکمل مانیٹرنگ کرنے اور کاشتکاروں کوٹیل تک نہری پانی کی فراہمی یقینی بنانے سے متعلق بھی ہدایات جاری کیں۔
سیکرٹری زراعت نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ کپاس کی فصل کی پہلی چنائی سے 13تا15من فی ایکڑ پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔کسان سہولت سینٹرز سے اب تک 21ہزار سے زائد کاشتکار مستفید ہو چکے ہیں اوران سینٹرز پر چھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کی زرعی ادویات فروخت ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیسٹ سرویلنس کیلئے ایک ہزار فارمز کا ڈیٹا لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم (LIMS) کومہیا کیا گیا ہے۔
حضوراقدس پر کوڑا بھینکنے والی خاتون کا گھر مل گیا ،وادی طائف سے لائیو مناظر
برج فیڈریشن آف ایشیا اینڈ مڈل ایسٹ چیمپئن شپ مہمان کھلاڑی حویلی ریسٹورنٹ پہنچ گئے
کھیل سے امن کا پیغام دینے آئے ہیں.بھارتی ٹیم کے کپتان کی پریس کانفرنس
وادی طائف کی مسجد جو حضور اقدس نے خود بنائی، مسجد کے ساتھ کن اصحاب کی قبریں ہیں ؟
پاکستان کو ایک مرتبہ پھر انتہا پسندی اور مذہبی جنونیت کا سامنا
محکمہ زراعت پنجاب نے دھان کی پنیری کی منتقلی بارے سفارشات جاری کر دیں
دوسری جانب ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق دھان کے کاشتکار سپر باسمتی، باسمتی515،پی کے1121ایرو میٹک،چناب باسمتی،نور باسمتی،پنجاب باسمتی،نیاب باسمتی2016،سپر گولڈ،سپر باسمتی2019،نبجی باسمتی2020،پی کے2021 ایرومیٹک،کسان باسمتی،نیاب سپرؤ،این بی آر2،پی کے 386 اور باسمتی ہائبرڈ کے ایس کے 111ایچ کی لاب کی منتقلی 25جولائی تک جبکہ شاہین باسمتی کی منتقلی 31 جولائی تک مکمل کر لیں۔پنیری اکھاڑنے سے ایک دو دن پہلے دیکھ لینا چاہیئے کہ پنیری میں پانی موجود ہے۔ اگر پانی موجود ہو گا تو مٹی نرم ہونے کی وجہ سے پنیری کو اکھاڑتے وقت جڑیں نہیں ٹوٹیں گی۔ اگر پانی موجود نہ ہو تو پانی دے دینا چاہیئے تاکہ پنیری باآسانی اکھاڑی جا سکے۔ پنیری کی منتقلی کے وقت کھیت بالکل ہموار ہونا چاہیئے اور اس میں پانی کی گہرائی ایک سے ڈیڑھ انچ ہونی چاہیئے۔ پنیری کی مناسب عمر(40-25دن)کی صورت میں ایک سوراخ میں دوپودے لگائیں۔ پنیری کی مناسب عمر کی صورت میں ایک پودا یا دو پودے فی سوراخ لگانا ایک جیسی پیداوار دیتا ہے بشرطیکہ لاب کی منتقلی کے بعد ناغے پر کر دیئے جائیں۔ لیکن عملی طو رپر کاشت کار ناغے پُر نہیں کرتے اس لیے دو پودے لگائیں۔ زیادہ عمر کی پنیری کم شاخیں بناتی ہے اس لیے فی سوراخ پودوں کی تعداد بڑھانا ناگزیر ہے۔ 50دن سے زیادہ عمر کی پنیری منتقل نہ کی جائے ورنہ پیداوار میں 40-30فیصد کمی ہو جائے گی کیونکہ 50دن سے زیادہ عمر کی پنیری گنڈھل ہو جاتی ہے۔ ایسی پنیری سے پودوں کی تعداد فی سوراخ بڑھا کر اچھی پیداوار حاصل نہیں کی جا سکتی۔ نتائج سے واضح ہے کہ اگرپنیری زیادہ عمر کی ہو جائے تو فی سوراخ پودوں کی تعداد بڑھا کر اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے لیکن 50دن سے زیادہ عمر کی پنیر ی منتقل کرنا سودمند نہیں ہوتا۔ایک ایکڑ میں 80 ہزار پودوں کی تعداد ہو نی چاہئے۔زنک کی کمی کو دور کرنے کے لئے جو کاشتکار زنک سلفیٹ استعمال نہیں کر سکے وہ لاب لگانے کے10دن بعد تک33فیصد زنک سلفیٹ6 کلوگرام یا27فیصد زنک سلفیٹ7.5کلو گرام یا21 فیصد والا زنک سلفیٹ بحساب10کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں۔اگر کسی وجہ سے جڑی بوٹیاں اُگ آئیں تو ایک مہینہ کے اندر محکمہ زراعت کے زرعی ماہرین کے مشورہ سے جڑی بوٹی مار زہروں کا استعمال کریں۔