سی ایس ایس امتحانات اور انگریزی کا”جن”—- از — پروفیسر محمد سلیم ہاشمی

0
82

سی ایس ایس امتحانات اور انگریزی کا”جن”

انگریزی کے جن نے ایک بار پھر ہزاروں پاکستانیوں کو شکست دے دی۔ وہ ڈاکٹر ہیں، انجینئر ہیں، اپنے مضمون میں ماسٹر ہیں یا آنرز ڈگری کے حامل ہیں، قابل ہیں، ذہین ہیں، اعزاز و کمالات کے حامل ییں۔ انہیں اس معیار کی انگریزی نہیں آتی جو سی ایس ایس پر مسلط بوڑھے آسیبوں کے معیار پر پورا اترتی ہے تو وہ ناکام ییں۔

کوئی تماشے سا تماشا ہے، وہ زبان جو اس ملک کے کسی باسی کی زبان نہیں ہے وہ اس ملک کی انتظامیہ کو چلانے والوں کے لئے قابلیت کی شرط ٹھہری ہے۔ میرا سوال یہ کہ 72 سالوں سے یہ تماشا لگا ہوا ہے۔ ہر سال پاکستانی ذہن کے حامل نوجوانوں کو اس ملک کی انتظامیہ میں داخل ہونے سے روک دیا جاتا ہے۔ ان لوگوں کو انتظامیہ کا حصہ بنایا جاتا ہے جن کی واحد قابلیت ان بوڑھے آسیبوں کی مطلوبہ انگریزی جاننے کی صلاحیت ہے۔

سوال یہ ہے کہ ان بوڑھے آسیبوں نے اپنی ساری مدت ملازمت میں اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے سوا کیا کارنامہ سرانجام دیا ہے؟ ان میں کسی قسم کی کوئی قابلیت یا صلاحیت ہوتی تو ملک کا اور اس کے اداروں کا وہ حال ہوتا جو یے۔ اور اب ان بوڑھے آسیبوں نے اپنے ہی جیسے آسیب زدہ لوگوں کو اس ملک کی مزید بربادی کے لئے چن لیا یے۔

یہ ملک اور اس ہر مسلط یہ بوڑھے اسیب، ان کے فرسودہ اور بے ہودہ خیالات اور ان کی احمقانہ و ظالمانہ سوچ کب تک اس ملک کا بیڑہ غرق کرتے رہیں گے۔ میرا ان نوجوانوں سے جو اس امتحان میں ناکام ہو گئے ہیں اور وہ نوجوان جو اگلے سال اس امتحان میں شامل ہونا چاہتے ہیں کہنا ہے کہ وہ شہر شہر اس ظلم کے خلاف احتجاج کریں، عدالتوں کا رخ کریں اور وہاں پر سی ایس ایس کا امتحان اردو میں لینے کے لئے درخواستیں دائر کریں اور اپنے حق کو حاصل کرنے کے لئے ڈٹ جائیں۔یہ خیال کہ میں اگلے سال یہ امتحان انگریزی میں دے کر کامیاب ہو جاؤں گا خام خیالی کے سوا کچھ نہیں۔

ارباب حکومت

حضور انگریزی کی بربادی کا مظاہرہ ہم پرسوں سے دیکھ رہے ہیں۔ ایک بل (قادیانی ترمیم 2017) کو پیش کرنے پر اس زبان نے ساری قوم کو جس طرح تگنی کا ناچ نچایا وہ سب کے سامنے ہے۔ یہ ناچ ساری قوم ہر شعبے میں ناچ رہی ہے، برباد ہوتی جا رہی ہے۔ اس کا واحد علاج اس زبان کی اس ملک سے مکمل بے دخلی ہے، جی ہاں مکمل بے دخلی ہر شعبے سے مکمل بے دخلی۔ اس کے علاوہ آپ یا کوئی اور جو مرضی کہتا رہے، کرتا رہے وہ ہماری بربادی کے عمل کو آگے تو بڑھا سکتا ہے کم یا ختم نہیں کر سکتا۔ اگلے سال سے سی ایس ایس کا امتحان مکمل طور پر اردو میں لینے کا فیصلہ الفور اعلان کیا جائے, ہمارا مطالبہ ہے واضح اور دو ٹوک مطالبہ
پاکستان میں ہر شعبہ زندگی میں ہر سطح پر اردو کے مکمل نفاذ اور انگریزی کی کلی طور پر بے دخلی تک ہم اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔
پاکستان کی حیات انگریزی سے نجات
اس ملک کی خوشحالی اردو کی بحالی

از تحریر:

پروفیسر محمد سلیم ہاشمی

Leave a reply