ڈھاکا:بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے کرنسی نوٹوں سے شیخ مجیب کی تصویر ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
باغی ٹی وی: عوامی انقلاب کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ ہوا، جس کے بعد عبوری حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا، عبوری حکومت کی جانب سے مختلف تبدیلیاں کی جا رہی ہیں، عبوری حکومت نے شیخ مجیب الرحمان کا دیا گیا نعرہ ”جوئے بنگلہ“ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق اپیلیٹ ڈویژن کے فیصلے کے بعد جوئے بنگلہ کو اب قومی نعرہ نہیں سمجھا جائے گا، عبوری حکومت نے بنگلہ دیشی کرنسی نوٹوں سے شیخ مجیب الرحمان کی تصویر ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
بنگلہ دیش بینک نئے نوٹ چھاپ رہا ہے، جس میں حالیہ انقلاب کی خصوصیات بھی شامل ہیں، ڈھاکہ ٹریبیون نےطالب علموں کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا جس نے حسینہ کو 5 اگست کو ہندوستان فرار ہونے پر مجبور کیا تھانوبل انعام یافتہ محمد یونس نے عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر چیف ایڈوائزر کا چارج سنبھالا-
مرکزی بینک کے مطابق 20، 100، 500 اور 1000 روپے کے نوٹ عبوری حکومت کی ہدایات پر چھاپے جا رہے ہیں، نئے نوٹوں میں’ شیخ مجیب الرحمان کی تصویر شامل نہیں ہوگی، مذہبی ڈھانچے، بنگالی روایات، اور جولائی کے انقلاب کے دوران کھینچی گئی "گرافٹی” کو شامل کیا جائے گا۔
بنگلہ دیش بینک کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر حسنیارا شیکھا نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ نئے نوٹ کو اگلے چھ ماہ کے اندر مارکیٹ میں جاری کیا جا سکتا ہے۔
اخبار کے مطابق، بینک اور وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ موجودہ نوٹوں سے لیڈر کی تصویر ہٹا دی جائے گی انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر، چار نوٹوں کے ڈیزائن کو تبدیل کیا جا رہا ہے، اور باقی کو مرحلہ وار دوبارہ ڈیزائن کیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کے فنانس انسٹی ٹیوٹ ڈویژن نے ستمبر میں نئے نوٹوں کے لیے ایک تفصیلی ڈیزائن کی تجویز پیش کی تھی۔