مزید دیکھیں

مقبول

فلم سکندر کیلئے سلمان خان نے کتنا معاوضہ لیا؟

ممبئی: بالی ووڈ سلطان سلمان خان اپنی ایکشن...

میو ہسپتال کا دورہ، وزیراعلیٰ نے ایم ایس کو ہٹا دیا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی میو ہسپتال آمد،...

ڈی ایٹ سربراہی اجلاس، وزیراعظم کی قاہرہ کے شاہی محل آمد

ترقی پذیر ممالک کی تنظیم "ڈی ایٹ” کا 11واں سربراہی اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جاری ہے۔

اس اجلاس میں پاکستان، بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، ایران، ملائشیا، نائیجیریا اور ترکیہ کے سربراہان مملکت اور حکومت شریک ہیں۔ اجلاس کا مرکزی موضوع نوجوانوں پر سرمایہ کاری اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار کا فروغ ہے۔پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اجلاس میں شرکت کے لیے مصر کا دورہ کیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف قاہرہ کے شاہی محل پہنچے جہاں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مصر کے صدر کے ہمراہ مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اجلاس میں شریک دیگر ڈی ایٹ ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقات کی اور ان کے ساتھ مصافحہ کیا۔ وزیراعظم نے ڈی ایٹ ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ اپنے خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے تعاون کے مزید امکانات پر بات چیت کی۔

اس اجلاس میں "نوجوانوں پر سرمایہ کاری” اور "چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار کا فروغ” پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ ڈی ایٹ ممالک کا ماننا ہے کہ ان شعبوں میں سرمایہ کاری نہ صرف ان کی معیشت کو مستحکم کرے گی بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔پاکستان کی جانب سے اس اجلاس میں مختلف اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ پر زور دیا جا رہا ہے تاکہ ان ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون میں اضافہ ہو سکے۔ڈی ایٹ تنظیم کا مقصد ترقی پذیر ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ اس تنظیم کے اراکین ایک دوسرے کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے مختلف اقدامات کر رہے ہیں تاکہ ان کی معیشتوں کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔اس اجلاس میں ہونے والی اہم بات چیت کے نتیجے میں ڈی ایٹ کے رکن ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے، خاص طور پر نوجوانوں اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں کے حوالے سے نئے اقدامات سامنے آنے کی امید ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا قاہرہ میں ڈی ایٹ سربراہی اجلاس سے خطاب: غزہ میں جنگ بندی اور نوجوانوں کی معاشی ترقی پر زور
قاہرہ: وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے قاہرہ میں ڈی ایٹ ممالک کے 11ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ فوری طور پر بند ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی خطے اور دنیا کے امن کے لیے ضروری ہے، اور اس سے عالمی سطح پر امن کے قیام میں مدد ملے گی۔وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کہا کہ ڈی ایٹ ممالک کا تعاون معاشی ترقی اور ترقی پذیر ممالک کی فلاح کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے خطاب میں مزید کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (SMEs) اور نوجوانوں کی صلاحیتیں معاشی ترقی کے لیے کلیدی محرک ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان توانائی، نئے خیالات اور تخلیقی صلاحیتوں سے بھرپور ہوتے ہیں، اور انہیں صحیح رہنمائی اور مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

نوجوانوں کی ترقی اور معیشت پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا،”نوجوانوں کو معاشی ترقی کے عمل میں شامل کرنا ضروری ہے، کیونکہ وہ نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ مقامی کاروباروں کو بھی فروغ دیتے ہیں۔”انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈی ایٹ ممالک کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانا نہایت اہم ہے تاکہ وہ دنیا کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر سکیں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اجلاس کے موضوع "21ویں صدی میں ہماری اجتماعی خوشحالی” پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد سے زائد آبادی 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے، اور ان نوجوانوں کی بھرپور شمولیت سے ہی ملک کی ترقی ممکن ہے۔انہوں نے پاکستان کی حکومت کے فلیگ شپ یوتھ پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معیاری تعلیم اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ 2013ء سے اب تک اس پروگرام کے ذریعے 6 لاکھ سے زائد لیپ ٹاپس لائق طالب علموں میں تقسیم کیے جا چکے ہیں اور ہزاروں اسکالرشپس دی گئی ہیں تاکہ نوجوانوں کی تعلیمی ترقی کو مزید بڑھایا جا سکے۔وزیرِ اعظم نے یہ بھی بتایا کہ لاکھوں نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت دی جا رہی ہے، جن میں مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اینالیٹکس، اور سائبر سیکیورٹی شامل ہیں۔ پاکستان دنیا کی سب سے بڑی فری لانسر کمیونٹیز میں سے ایک ہے، جس کا حصہ بن کر ہمارے نوجوان عالمی سطح پر نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

شہباز شریف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈی ایٹ ممالک کا اقتصادی تعاون اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس اجلاس کو ایک اہم موقع قرار دیا تاکہ ان ممالک کے درمیان اقتصادی، سائنسی اور ثقافتی روابط کو مزید فروغ دیا جا سکے۔وزیرِ اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈی ایٹ کے تمام رکن ممالک کو مل کر اپنے اپنے خطے میں اقتصادی استحکام اور سماجی ترقی کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اپنانی چاہیے تاکہ عالمی سطح پر ایک مضبوط اقتصادی طاقت بن سکیں۔

وزیراعظم پاکستان اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کے درمیان ملاقات

وزیراعظم تین روزہ دورے پر مصر روانہ

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan