ڈسکہ میں جو کچھ ہوا ہے اس پر مٹی نہ ڈالی جائے،ن لیگی وکیل کے دلائل

0
57

ڈسکہ میں جو کچھ ہوا ہے اس پر مٹی نہ ڈالی جائے،ن لیگی وکیل کے دلائل

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن میں این اے 75 ڈسکہ ضمنی الیکشن کیس کی سماعت ہوئی

نوشین افتخار کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل جاری ہیں،الیکشن کمیشن نے الیکشن سے قبل ڈی ایس پی ڈسکہ کو تبدیل کرنے کا حکم دیا تھا،ڈی ایس پی ذوالفقارورک کا نام تبدیل کرکے دوبارہ ایس پی تعینات کر دیا گیا،

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ این اے 75 ڈسکہ میں فراڈ نہیں ہوا بلکہ ڈیسپریٹ فراڈ کیا گیا ہے۔ کچھ اضافی دستاویزات جمع کراناچاہتےہیں، کچھ بڑے ثبوت جمع کرانا چاہتےہیں ،ڈی ایس پی ذوالفقار ورک کو ٹرانسفر نہ کر کے آئی جی پنجاب کی جانب سے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں غیر معمولی دلچسپی نظر آئی ہے۔ دھاندلی کی سازش پولنگ کے دن سے پہلے ہی شروع ہو چکی تھی، الیکشن کمیشن نے شیڈیول جاری کرتے ہوئے تقرر و تبادلوں پر پابندی لگائی تھی ذوالفقار ورک کو ایس پی بنا کر الیکشن کا سیکیورٹی انچارج لگایا گیا، الیکشن کمیشن اور انتخابی عمل کیساتھ فراڈ کیا گیا،

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ن لیگ کے گڑھ والے پولنگ سٹیشنز میں ٹرن آؤٹ 20فیصد جبکہ مخالف پولنگ سٹیشنز میں ٹرن آوٹ 50 فیصد سے زائد رہا، جان بوجھ کرن لیگ کے ہولنگ سٹیشنز پر پولنگ رکوائی گئی لگتا ہے دھاندلی کی منظم سازش کہیں اور تیار ہوئی پولنگ سٹیشنز کو ٹارگٹ کرکے ووٹنگ 22% سے بھی کم ہونے دی گئی

چیف الیکشن کمشنر نے سلمان اکرم راجہ سے سوال کیا کہ کیا آپکا اعتراض 36 پولنگ اسٹیشن تک محدود ہے؟ جس پر سلمان اکرم راجا نے چیف الیکشن کمشنر کو جواب دیا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈسکہ میں جو کچھ ہوا ہے اس پر مٹی نہ ڈالی جائے اور الیکشن کمیشن پر عوام کے اعتماد کو بحال کیا جائے،پنجاب حکومت نے الیکشن کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا،الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز تاریخی ڈاکیومنٹ ہے،یہ 23 پولنگ اسٹیشنز کانہیں پورے حلقہ کا معاملہ ہے الیکشن کمیشن نےضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈی ایس پی ڈسکہ کو نوٹس دیا ،

 

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کو یقین ہے کہ ذوالفقار علی اور ذوالفقار ورک ایک ہی شخص ہے،سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حلقے میں پورے دن فائرنگ ہوتی رہی ، پولیس ساتھ کھڑی رہی،وہ جانتے تھے کہ ن لیگ کا مرکزی گڑھ کون سے پولنگ اسٹیشن ہیں ،جن پولنگ اسٹیشن کے پی اوغائب ہوئے وہاں ووٹنگ کی شرح 80 فیصد رہی ،اسکیم تھی نوشین افتخار کے اسٹرانگ علاقوں میں ووٹنگ کم رکھی جائے،انھوں نے اپنی ہار کی کمی کو 20 پولنگ اسٹیشنز سے پورا کیا،

مسلم لیگ ن کی این اے 75 سے امیدوار نوشین افتخار نے چیف الیکشن کمشنرکو درخواست کی تھی جس پر چیف الیکشن کمشنر نے نتائج روک دیئے،نوشین افتخار کی جانب سے دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتخابات میں 23 پولنگ ا سٹیشن کا عملہ انتخابی نتائج سمیت غائب ہے،اب تک 335 اسٹیشنوں کےنتائج مرتب کیے گئے ہیں،ریٹرننگ افسر نے پریزائیڈانگ افسران اور عملے کی بازیابی پربےبسی کا اظہارکیا مسنگ نتائج کے حوالے سے شکوک شبہات پائے جاتے ہیں،مسنگ 30 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج معطل کرکے ان کا فرانزک آڈٹ کروایاجائے،الیکشن کمیشن کی طرف سے پوری صورتحال کے جائزے تک نتیجہ روک دیاجائے،مسنگ 23 اورڈسکہ سٹی کے 36 پولنگ ا سٹیشنوں میں دوبارہ انتخابات کروائے جائیں

پولنگ ایجنٹس پولنگ بیگ سمیت لا پتہ ہوئے، عمران خان پر مقدمہ ہونا چاہئے،مریم اورنگزیب

این اے 75 کے337 پولنگ سٹیشنزکے نتائج بدلے یا نہیں؟ دوران سماعت اہم انکشاف

این اے 75،پی ٹی آئی کی استدعا ، دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر کا بڑا اعلان

ہمارے لوگ شہید ہوئے، کن شہروں سے غنڈوں کو لایا گیا،علی اسجد ملہی کا اہم انکشاف

ڈی ایس پی نے مجھ پر تشدد کیا اور میری چادر کھینچ لی،یہ لڑائی میری نہیں بلکہ، نوشین افتخار برس پڑی

ن لیگ جو الیکشن جیتے وہ ٹھیک ہے، جو ہارے وہاں دھاندلی،شبلی فرازبرس پڑے

ن لیگ کے افتخار الحسن عرف ظاہرے شاہ کے انتقال سے خالی ہونیوالی نشست این اے 75 ڈسکہ پر رات ساڑھے چار بجے تک زبر دست مقابلہ چل رہا تھا ، ادھر این اے 75 ڈسکہ میں سارا دن کشیدگی کا ماحول رہا، موٹر سائیکل سوار افراد کھلے عام جدید اسلحہ لیے سڑکوں پر دندناتے رہے، پولنگ کے دوران لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی ہوئے اس دوران ایک پولنگ سٹیشن پر جھگڑے کے بعد فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔

پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے ڈسکہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این اے 75 میں جعلسازی کے ساتھ نتائج بنائے گئے، پریذائیڈنگ آفیسرز کو اغوا کیا گیا، انکوائری ہونے چاہیے کہ کن لوگوں نے یہ کام کیا، ان پولنگ سٹیشنز میں دوبارہ پولنگ ہونی چاہیے۔

معاملہ خراب کرنے کا الزام نہ لگائیں تحقیقات کریں،رانا ثناء اللہ کا چیلنج

Leave a reply