ن لیگی رہنما کے کہنے پر داخلہ کیوں نہیں دیا؟ وائس چانسلر کو ہٹا دیا گیا

alam saeed

مسلم لیگ ن کے رہنما کے کہنے پر بچے کو داخلہ کیوں نہیں دیا۔ مریم نواز کی پنجاب حکومت نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے قائم مقام وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹا دیا۔

ڈان نیوز میں شائع خبر کے مطابق پنجاب حکومت نے جمعرات کو یونیورسٹی آف ایجوکیشن (یو ای) کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عالم سعید کو مبینہ طور پر مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما کی جانب سے طالب علم کے داخلے کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کرنے پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔ڈاکٹر سعید کو اکتوبر 2023 میں پرو وی سی کے طور پر تین سال کے لیے تعینات کیا گیا تھا لیکن وہ یونیورسٹی کے ریگولر ہیڈ کی ریٹائرمنٹ کے باعث نومبر سے وی سی کے عہدے پر فائز تھے۔

دریں اثنا، گورنر،چانسلر نے پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل، بابا گرو نانک یونیورسٹی، ننکانہ صاحب کے وائس چانسلر کو اگلے 90 دنوں کے لیے یا مستقل وی سی کی تعیناتی تک قائم مقام سربراہ مقرر کیا ہے۔ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (ایچ ای ڈی) کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، چانسلر نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور آرڈیننس 2002 اور پنجاب جنرل کلاز ایکٹ 1956 کے سیکشنز کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کیا۔خاص طور پر، گورنر نے UE آرڈیننس کے سیکشن 14-A(1)، 13(9) اور 10(7) اور پنجاب جنرل کلاز ایکٹ کے سیکشن 15 کے تحت کام کیا، جس نے حکام کو تقرری، معطل یا برطرف کرنے کا اختیار دیا۔

تاہم، یونیورسٹی کے ذرائع نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر سعید کو حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کے ایک سینئر رہنما کی جانب سے طالب علم کے داخلے کی درخواست پر عمل کرنے سے انکار کرنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ ڈاکٹر سعید نے یونیورسٹی میں داخلے کا عمل مکمل نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے سیاسی رہنما کا مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا۔ اس انکار نے مبینہ طور پر سیاست دان کو ناراض کیا جس نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کو ڈاکٹر سعید کو عہدے سے ہٹانے کے لیے کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی۔ان الزامات کے برعکس، ایچ ای ڈی کے سیکریٹری ڈاکٹر فرخ نوید نے ڈان کو بتایا کہ ڈاکٹر سعید کو یونیورسٹی کے اندر ‘کئی بدانتظامی کے مسائل’ کی وجہ سے ہٹایا گیا تھا۔

تاہم خود ڈاکٹر سعید نے اپنی برطرفی کی وجوہات پر تذبذب کا اظہار کیا۔ ڈان سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انہیں کسی شکایت کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا تھا اور انہیں کسی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے نہیں بلایا گیا تھا۔ اس نے زور دے کر کہا کہ اس نے یونیورسٹی کے کسی ضابطے کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اور تجویز کیا کہ ان کی برطرفی طاقتور افراد کو ناراض کرنے کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔

دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی،آرمی چیف

یوم دفاع پاکستان،ملکی سلامتی کیلئے دعائیں،شہدا کی قبروں پر سلامی

کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں،فیض حمید کیخلاف ثبوتوں پر کاروائی ہو رہی، ترجمان پاک فوج

فوج میں کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد استحکام کیلئے لازم ہے،آرمی چیف

پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ نوجوان ہیں، انہیں ضائع نہیں ہونے دیں گے: آرمی چیف جنرل عاصم منیر

شرپسند عناصر عوام اور مسلح افواج میں خلیج پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔آرمی چیف

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

نا اتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کرکے بیرونی جارحیت کے لئے راہ ہموار کر دیتے ہیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر

مضبوط جمہوریت کے لیے درست معلومات کا فروغ لازمی ہے۔آرمی چیف

Comments are closed.