دمہ کے عالمی دن کے موقع پر صدر پی ایم اے سرگودہا کا خصوصی پیغام

0
82

سرگودھا دنیا میں ہر سال 339 ملین لوگوں دمہ کی بیماری میں مبتلاءہوتے ہیں۔ جبکہ اس بیماری کی وجہ سے 4 لاکھ 17 ہزار کے قریب لوگ موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جبکہ پاکستان میں ہر سال 15 ملین بچے اور ساڑھے 7 ملین جوان اور عمر رسیدہ لوگ اس بیماری میں مبتلاءہوتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار دمہ کے عالمی دن کے موقع پر ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال سرگودھا کے پلمونالوجسٹ و ہیڈ آف پلموناجی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دمہ کا عالمی دن پہلی دفعہ 5 مئی 1998ءکو منایا گیا تھا۔ اس دن پوری دنیا میں عوام الناس شعور اجاگر کرنے کیلئے تقریبات و آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بچوں کی بیماری ہے جو بالکل غلط ہے یہ بیماری زندگی میں کسی شخص کو عمر کے کسی حصے میں بھی لاحق ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دمہ کی وجہ انفیکشن نہیں ہے بلکہ ایک قسم کی الرجی ہے۔ جس کی سب سے بڑی وجہ بڑی تیزی سے پھیلتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دمہ کا مریض ایک نارمل انسان کی زندگی گزار سکتا ہے بشرطیکہ وہ اپنا لائف سٹائل تبدیل کر لے۔ دمہ کے مریضوں کو دھواں‘ گردوغبار‘ ٹھنڈی اور ترش اشیائ‘ زیادہ تیز خوشبو یا بدبو سے پرہیز ضروری ہوتی ہے۔ اگر مریض مکمل پرہیز کر لے تو یا تو اسے ادوایات کی ضرورت ہی نہیں ہوتی اگر استعمال بھی کرنی ہے تو بہت تھوڑی مقدار میں ادویات استعمال کرنے سے مریض صحت یاب رہ سکتا ہے۔

Leave a reply