مزید دیکھیں

مقبول

غزہ کی بجلی منقطع کرنے کے فیصلے پر حماس کا سخت ردعمل

غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے اس...

انسانی اسمگلرز کے گرد گھیرا تنگ، جائیدادیں ضبط، 416 گرفتار

انسانی اسمگلرز کی 70 کروڑ روپے سے زائد کی...

اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر سے متعلق مزید انکشافات آ گئے

اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان سے...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حالیہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات کی...

پنجاب حکومت کی کارکردگی پر عوامی سروے کی رپورٹ جاری

لاہور: انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ نے پنجاب حکومت...

ساری رات ڈانس کروانا اور ہاتھ میں تسبیح پکڑ کر پھیرنا، کیا یہ اخلاقیات ہے؟عبدالقادر پٹیل

پیپلزپارٹی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ساری ساری رات ڈانس کروانا اور ہاتھ میں تسبیح پکڑ کر پھیرنا، کیا یہ اخلاقیات ہے؟

قومی اسمبلی اجلاس عبدالقادر پٹیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے میری پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا،سیاست میں ہمیشہ سیاسی جدوجہد کی راہ متعین کی جاتی ہے،جے یو آئی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی جد و جہد سمجھ آتی ہے،یہ پی ٹی آئی کون سی سیاست کرتی ہے ان کا مقصد کیا ہے،پاشا اور ظہیر الاسلام کا پراجیکٹ ہم پر نافذ کیا گیا۔ ان کاکہناتھا کہ ہم نے آپ کو کہا تھا حکومت بنائیں آپ نے حکومت نہیں بنائی،دوسرا کوئی حکومت بنائے تو آپ نے حکومت کو چلنے نہیں دینا،آپ حکومت بنانا نہیں چاہتے دوسری کسی جماعت کو حکومت کرنے نہیں دیتے۔ دوران اجلاس شیر افضل مروت نے کورم کی نشاندہی کردی،اسی دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان واک آؤٹ کرگئے ،جے یو آئی ف ارکان نے ساتھ نہ دیا،کورم پورا نکلنے پر ایوان کی کارروائی جاری رہی۔ عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ بھاگنے کے علاوہ ان کے پاس کوئی راستہ نہیں بچا،یہ شکایت ضرور کریں،یہ اپنے دور کی کسی بات کی مذمت نہیں کرتے،اس سپیکر کو اس وقت شرم نہیں آئی،اپنی غلطی پہلے مانو،جنات کے گھر میں پتھر مت پھینکو، بھاگنے کی جگہ نہیں ملے گی،آزاد امیدواروں نے ووٹ دیا، کہتے ہیں یہ لوٹے ہیں،جنہوں نے سنجرانی کو ووٹ دیا وہ ضمیر کی آواز تھی،آپ کے 50 لوگ ووٹ دینے پر راضی تھے۔ سنی اتحاد کونسل اراکین سپیکر ڈائس کے پاس جمع ہو گئے،قادرپٹیل نے کہاکہ مجھے پتہ ہے انہوں نے کچھ بھی بہانا کر کے یہاں سے بھاگنا ہے،ان کی حکومت میں ہر دوسرے دن سندھ کیلئے گورنر راج کا نعرہ لگتا تھا،ہم نے آج تک نہیں کہا ، ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ اپوزیشن ارکان نے عبدالقادر پٹیل کے ڈانس سے متعلق الفاظ پر احتجاج کیا،ثنا اللہ مستی خیل نے الفاظ حذف کرنے کا مطالبہ کیا،اپوزیشن ارکان نے گو پٹیل گو کے نعرے لگائے۔ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ اگر آپ نے قادر پٹیل صاحب ڈانس کا لفظ بولا ہے تو ایکسپنج کرتے ہیں۔”

سعودی عرب میں قید ہزاروں پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک ہو گئے

ہم نے مل کر پولیو جیسے چیلنج کو شکست دینی ہے : وزیراعظم

سندھ میں اب انڈسٹریز کا پہیہ چلے گا، ملازمتیں بھی ملیں گی