ماہرین نے کہا ہے کہ مچھروں کو قوتِ سماعت سے محروم کرکے ڈینگی، زرد بخار اور زیکا جیسے بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔ یہ نئی تحقیق ایک اہم پیش رفت ہے جس میں سائنس دانوں نے trpVa پروٹین کو نشانہ بنایا ہے جو مچھروں کے لیے سماعت میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ڈینگی، زرد بخار اور زیکا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف تجربات کیے جا رہے ہیں، اور اس سلسلے میں سائنس دانوں کی حالیہ تحقیق میں مچھروں کی سماعت پر فوکس کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے محققین نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ مچھروں کے نر اور مادہ کی ملنے والی آوازیں ہی ان کے ملاپ کا سبب بنتی ہیں، جس سے بیماریوں کے پھیلاؤ کا امکان بڑھتا ہے۔ نر اور مادہ مچھر اپنے پروں کی خاص فریکوئنسی پر آواز پیدا کرتے ہیں، جسے نر مچھر سماعت کے ذریعے مادہ مچھروں تک پہنچنے کی کوشش کرتا ہے۔
سائنس دانوں نے trpVa نامی پروٹین کو نشانہ بنایا ہے، جو مچھروں کی سماعت کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ لیب میں کیے گئے تجربات میں یہ ثابت ہوا کہ جن مچھروں میں trpVa پروٹین نہیں ہوتا، وہ مادہ مچھروں کی طرف متوجہ نہیں ہوتے۔ اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر مچھروں کو قوتِ سماعت سے محروم کر دیا جائے، تو وہ دوسرے مچھروں سے میل جول کرنے میں ناکام رہیں گے، جس سے ان کی نسل کشی اور بیماریوں کے پھیلاؤ میں کمی آ سکتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مچھروں کی سماعت کو مکمل طور پر روک دیا جائے تو ان کی افزائشِ نسل میں رکاوٹ آئے گی، اور نتیجتاً ڈینگی، زرد بخار اور زیکا جیسے موذی وائرس کی پھیلاؤ میں نمایاں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ ہر سال لاکھوں انسانوں کی جانیں ان بیماریوں کے باعث جاں بحق ہوتی ہیں، اور سائنس دان اب اس کوشش میں ہیں کہ مچھروں کی افزائش روک کر ان بیماریوں کو قابو کیا جا سکے۔
ماہرین اس کے ساتھ ساتھ نس بندی والے مچھروں کو قدرتی ماحول میں چھوڑنے کے آپشن پر بھی غور کر رہے ہیں۔ ایسے مچھروں کو ان علاقوں میں چھوڑا جائے گا جہاں مچھروں کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے، تاکہ ان کی نسل کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔ اس طریقے سے بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے اور انسانوں کے لیے ایک نئی امید کی کرن پیدا ہو سکتی ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ مچھروں کی قوتِ سماعت کو متاثر کرنے اور نسل کشی کے اقدامات سے عالمی سطح پر ڈینگی، زرد بخار اور زیکا جیسے بیماریوں کے پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ یہ تحقیق عالمی صحت کے میدان میں ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے اور اگر اس پر مزید تحقیق اور تجربات کیے جائیں تو اس کے مثبت نتائج کی توقع کی جا سکتی ہے۔

مچھروں کو بہرا کرنے سے ڈینگی بخار کا پھیلاؤ روکنے کی امید
Shares: