ڈیرہ غازی خان(ڈاکٹرغلام مصطفےٰ بڈانی کی رپورٹ)حکومتِ پنجاب کا تاریخی اقدام، دری میرو سمیت 19 دیہات ماڈل ویلج منصوبے میں شامل
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے تحت صوبائی حکومت نے جنوبی پنجاب کی پسماندہ آبادیوں کے لیے ’’ماڈل ویلج پروجیکٹ‘‘ کا آغاز کر دیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد دیہی علاقوں کو شہری معیار کی سہولیات فراہم کرنا اور دیہی زندگی کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔ پنجاب رورل میونسپل سروسز کمپنی (PRMSC) کے تحت شروع کیے گئے اس منصوبے کے تحت ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں جن پر مجموعی طور پر 1 ارب 69 کروڑ 17 لاکھ 80 ہزار 312 روپے لاگت آئے گی۔
اس پروجیکٹ کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
DGK-01 کے تحت ماڈل گاؤں کوٹ مبارک، لوہار والا، یوسی معموری، چک فتح خان والا اور قصبہ دری میرو شامل ہیں، جن پر 51 کروڑ 64 لاکھ 99 ہزار 817 روپے کی لاگت آئے گی۔
DGK-02 میں بستی ملانہ، چوٹی زریں، نورنگ شاہ، حسن آباد، کوٹلہ احمد خان، ریکڑہ، بستی جلبانی، ٹھٹھہ گبولاں، قلندر خان اور رمدانی شامل ہیں جن پر 64 کروڑ 62 لاکھ 59 ہزار 930 روپے لاگت آئے گی۔
جبکہ DGK-03 میں علی والا، بستی گجانی، بستی گد پور اور چک سانوے والا شامل ہیں جن کی لاگت 52 کروڑ 90 لاکھ 20 ہزار 565 روپے مقرر کی گئی ہے۔
ڈیرہ غازی خان کے ان تینوں حصوں میں مجموعی طور پر 19 دیہات کو ’’مثالی گاؤں‘‘ میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جہاں شہری معیار کی تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ منصوبے کے تحت صاف پانی کی فراہمی، مکمل سیوریج سسٹم، سٹریٹ لائٹس، پختہ سڑکوں کی تعمیر، گلیوں کی صفائی، ویسٹ مینجمنٹ پلانٹس، پارکس اور ٹری پلانٹیشن کے منصوبے شامل ہیں۔
مزید برآں ہر گاؤں میں گھروں کی نمبرنگ، گلیوں پر سائن بورڈز لگانے اور سولر انرجی پر مبنی واٹر سپلائی سسٹم کی تنصیب بھی عمل میں لائی جا رہی ہے تاکہ توانائی کے شعبے میں پائیدار ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق ’’ماڈل ویلج پروجیکٹ‘‘ کا بنیادی مقصد دیہی عوام کو وہ تمام سہولیات فراہم کرنا ہے جو عام طور پر شہری علاقوں تک محدود رہتی ہیں۔ اس اقدام سے شہروں کی طرف بڑھتی ہوئی آبادی کے دباؤ میں نمایاں کمی متوقع ہے۔ جب دیہات میں صاف پانی، نکاسیٔ آب، روشنی اور بہتر انفراسٹرکچر دستیاب ہوگا تو لوگوں کو روزگار اور بہتر معیارِ زندگی کے لیے شہروں کی طرف ہجرت نہیں کرنا پڑے گی۔
ترجمان حکومتِ پنجاب کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز شریف خود اس منصوبے کی نگرانی کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’یہ ماڈل گاؤں جنوبی پنجاب میں ترقی کی علامت بنیں گے، جہاں دیہی عوام کو شہری سہولیات ان کے اپنے علاقوں میں میسر ہوں گی‘‘۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ دیہی معیشت کو مستحکم کرے گا، مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور متوازن علاقائی ترقی کو فروغ دینے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔ مستقبل میں ’’ماڈل ویلج پروجیکٹ‘‘ کو پنجاب کے دیگر اضلاع تک توسیع دینے کی منصوبہ بندی بھی کی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں 2400 دیہات کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔












