ڈرون حملے رکوانا عدالت کا کام نہیں، سپریم کورٹ نے درخواست خارج کر دی

0
46

سپریم کورٹ آف پاکستان نے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے رکوانا عدالت کا کام نہیں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطاب عدالت نے کہا کہ ڈرون حملے رکوانا عدالت کا کام نہیں اس طرح کے پالیسی معاملات حکومت کا اختیار ہے,اب تو ڈرون حملے بند ہوگئے ہیں، دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے حکومت اور وزارت دفاع کو یہ معاملہ بھیجا تھا، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف ہے کہ ڈرون حملوں میں بچے اور عورتیں مرتے ہیں ،.امریکہ جاں بحق ہونے والوں کو دیت دے.

واضح رہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان اور خاتون جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اپنے فیصلہ میں ڈرون حملوں کو غیر آئینی، غیر قانونی اور جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت اور سکیورٹی فورسز کو آئین وقانون کے مطابق ڈرون طیارے گرانے کا مکمل آئینی وقانونی اختیار ہے۔

2015 میں بھی سپریم کورٹ نے امریکہ کی جانب سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں کئے جانے والے ڈرون حملوں کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کی تھی.۔ عدالت نے کہا تھا کہ مذکورہ مقدمہ آئین کی آرٹیکل ( 3 ) 184 کے تحت قابل سماعت نہیں ۔

Leave a reply