دروازے پر تالا ڈال کر چابی کسی کو نہیں دی جائے گی،بابر اعوان کا دبنگ اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو تحقیقات کا اختیار ہے، پارلیمنٹ کو اختیار ہے کسی کو بھی طلب کرے، ریکارڈ منگوائے،

بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پی اے سی سرکاری اکاؤنٹ کو چیک کرے گی، پاکستان میں ادارے کبھی چلنے نہیں دیئے گئے، پارلیمنٹ کوئی ججمنٹ پاس نہیں کرسکتی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تحقیقات کرسکتی ہے، گزشہ 10 سال میں نیب قانون میں کوئی ترمیم نہیں ہوئی، ہر مسئلے پر اصلاحات کرنے کو تیار ہیں، احتساب عدالت کے دروازے پر موٹا تالا ڈال کر چابی کسی اور کے حوالے نہیں کی جائے گی، کسی بھی فورم پر این آر او نہیں دیا جائے گا۔

بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کوئی ججمنٹ پاس نہیں کرسکتی، گزشتہ 10 سال میں کوئی ترمیم نہیں ہوئی، ہر مسئلے پر اصلاحات اور ترامیم کو تیار ہیں، کسی بھی فورم پر این آر او نہیں دیا جائے گا.کبھی کسی ملک کا چھٹا ساتواں بیڑا قانون بدلنے کے لئے نہیں آیامعیشت کھڑی ہوگئی،بند فیکٹری نے دوبارہ کام شروع کر دیا،ادارے بنے لیکن چلنے نہیں دیے گئے، احتساب کے دروازے پر تالا ڈال کر چابی کسی کو نہیں دی جائے گی،نیب کا جب سے قانون بنا ہے کسی حکومت نے ترمیم کی کوشش نہیں کی، ملک کی کوئی عدالت قانون نہیں بنا سکتی،

ڈاکٹر بابر اعوان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان حکومت کا تیار نیب آرڈیننس ایوان کی کمیٹی کے پاس گیا نیب آرڈیننس تڑپتا رہا اور مر گیا لیکن آرڈیننس کو کسی نے ہاتھ نہیں لگایا ،ہم نیب میں دو جگہوں کو ہاتھ لگانے کو تیار نہیں آج ادارے ملک میں فعال ہیں تو وجہ یہ ہے کہ انہیں معلوم ہے کہ کہیں این آر او نہیں دیا جائیگا،آج احتساب کےادارے پرتالا لگا کرچابی کسی اور کے حوالے نہیں کی جائے گی ،موجودہ نیب سیٹ اپ گزشتہ قائد ایوان قومی اسمبلی اورقائد حزب اختلاف نے لگایا پہلا موقع ہے کہ حکومت اصلاحات کرنا چاہتی ہے،کون لوگ ہیں جو کہتے ہیں سیاستدانوں کے خلاف احتساب ہوتا ہے،فیصلہ کیا جائے کہ لوٹی رقم واپس لائیں گے، مفرور کو پاکستان واپس لائیں گے،اگر اصلاحات یا مذاکرات کرنے ہیں، تو اس کے لیے تیار ہیں جو کیس بن گئے ہیں عملی طور پر سب کو عدالت کے سامنے سرینڈر کرنا چاہیے

Shares: