قصور
دریائے ستلج میں بڑے سیلاب کا خطرہ،25 سے 30 دیہات کے کھیت کھلیان سیلاب سے متاثرہ،مذید برسات ہوئیں تو 2023 کی طرح بڑا سیلاب آئے گا
تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج کے ارد گرد کے 25 سے 30 دیہات زیر آب آگئے ہیں
سیلابی پانی کھیتوں کھلیانوں اور کچھ گاؤں دیہات میں داخل ہو گیا ہے
محکمہ موسمیات اور فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے ستلج قصور میں بڑے سیلاب کا امکان ہے اور
یہ خطرہ 20 سے 30 اگست کے دوران پیدا ہو سکتا ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مذید برسات ہوئیں تو  صورتِ حال 2023 کے سیلاب جیسی بن سکتی ہے
پی ڈی ایم اے نے دریائے ستلج کے گنڈا سنگھ والا مقام پر کم درجے کے سیلاب کا خطرہ ظاہر کیا ہے اس خطرے کی بنیاد انڈیا کے  بھااکڑہ و دیگر دو ڈیمز میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح ہے جو اگلے چند دنوں میں پانی چھوڑ سکتے ہیں جس کے باعث ضلع قصور،اوکاڑہ،پاکپتن،بہاولنگر اور ملتان متاثر ہو سکتے ہیں
ان اضلاع کو ہائی الرٹ  کرکے ایمرجنسی کنٹرول رومز میں 24 گھنٹے عملہ تعینات کیا گیا ہے
ریسکیو 1122 کی ٹیمیں اور پاک فوج  بھی الرٹ پر ہیں
اس وقت ہیڈ سلیمانکی
پر پانی کا بہاؤ 60,000 کیوسک تک پہنچ چکا ہے جس میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں  اضافہ ہوا ہے جبکہ گنڈا سنگھ والا قصور ہیڈ ورکس پر ڈسچارج 75,000 کیوسک ریکارڈ ہوا ہے
ضلع وہاڑی اور لودھراں کو بھی خطرات لاحق ہیں








