صوفی بزرگ حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے مزار کے باہر قائم پارکنگ اسٹینڈ پر مافیا کا زور بڑھ گیا ہے اور عوام کو غیر قانونی طریقے سے لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے۔ داتا دربار کے دروازے پر قائم موٹر سائیکل اور گاڑی کی پارکنگ کے ٹھیکیدار اور ان کے عملے نے پارکنگ فیس میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔
داتا دربار پر آنے والے زائرین اپنی گاڑیوں یا موٹر سائیکلوں کو پارک کرنے کے لیے اسٹینڈ کا رخ کرتے ہیں۔ اس موقع پر پارکنگ کے ٹھیکیدار اور ان کے عملہ نے بغیر کسی قانون کے موٹر سائیکل پارک کرنے کے 50 روپے اور گاڑی پارک کرنے کے 100 روپے وصول کرنے شروع کر دیے ہیں۔ یہ تمام اضافی فیسیں غیر قانونی اور زائد ہیں، کیونکہ اکثر زائرین صرف چند منٹوں کے لیے اپنی گاڑی یا موٹر سائیکل پارک کرتے ہیں اور فوری طور پر دربار پر حاضری یا نماز کے لیے داخل ہو جاتے ہیں۔
مقامی عوام اور زائرین نے اس پر شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ پارکنگ فیس کا یہ اضافہ غریب عوام اور مزدور طبقے کے لیے مشکلات پیدا کر رہا ہے، جو داتا دربار کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے اضافی چارجز نہ صرف ان کی جیب پر بوجھ ڈال رہے ہیں بلکہ ان کا روحانی سفر بھی متاثر ہو رہا ہے۔زائرین کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کو چاہیے کہ پارکنگ مافیا کے خلاف فوری کارروائی کرے اور اس غیر قانونی نظام کو ختم کرے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ موٹر سائیکل پارکنگ فیس 10 روپے اور گاڑی کی پارکنگ فیس 20 سے 30 روپے تک محدود کی جائے، تاکہ عوام کو اضافی بوجھ سے بچایا جا سکے۔پارکنگ مافیا کی کارروائیوں نے ایک بار پھر حکومت کی غفلت کو عیاں کر دیا ہے، اور عوام نے اس معاملے پر فوری قانونی کارروائی کی توقع ظاہر کی ہے۔
انسانی سمگلنگ،وزیراعظم کی ملوث اہلکاروں کیخلاف کاروائی کی ہدایت
سیاہ فام کو پرواز سے اتارنے کا مقدمہ،ایئرلائن نے تصفیہ کر لیا
13 سال بعد گھر آیا تو والدہ سجدے میں تھیں،شامی نوجوان کی کہانی