ٹھٹھہ،باغی ٹی وی (نامہ نگاربلاول سمون) : ڈپٹی کمشنر اسد علی خان نے اسسٹنٹ کمشنر آفیس گھارو میں کھلی کچہری منعقد کرکے تعلقہ میرپور ساکرو کے کھاتیداروں کی زمینوں و دیگر درپیش مسائل سن کر درخواستیں وصول کیں اور موقع پر ہی متعلقہ افسران کو احکامات جاری کئے۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات اور رلیف فراہم کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ ہر وقت کوشاں ہے۔ انہوں نے کھلی کچہری میں موجود مختلف صنعتوں کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ لیبر قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے مقامی لوگوں کو روزگار و دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ مقامی لوگوں میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کھاد کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے اعلی حکام سمیت کھاد کمپنوں کی انتظامیہ سے بھی بات چیت کا سلسلہ جاری ہے تاکہ کھاد کی کمی کو پورا کیا جا سکے، اس ضمن میں ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
کھلی کچہری کے دوران عوام کی جانب سے کی گئی شکایات پر ڈپٹی کمشنر نے تعلقہ میرپور ساکرو کے اسسٹنٹ کشمنر اقبال احمد تنیو اور مختیارکار احمد میمن کو ہدایت کی کہ وہ شکایت کنندہ کی زمینوں کی چانچ پڑتال کرکے جائز مسائل فوری حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ جن گاؤں پر قبضوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان کی حد بندی کرکے انکوائری کے بعد غیر قانونی قبضوں کو ہٹایا جائے اور ملوث عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔
دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی سرکاری زمین پر غیر قانونی فارم ہاؤسز کی تعمیر کے متعلق کی گئی شکایت پر ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کی کہ اس حولاے سے تحقیقات کرکے غیر قانونی تجازات کو ہٹایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتوں کی انتظامیہ سے اجلاس منعقد کرکے کام کرنے والے ملازمین کی فہرستیں چیک کی جائیں اور مقامی لوگوں کی تعیناتی کے متعلق تعین کیا جائے۔
انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو مزید ہدایت کی کہ وہ اپنی نگرانی میں سندھ انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) کے نمائندوں سے ملکر صنعتوں کا دورہ کرکے جائزہ لیں اور خارج ہونے والے زہریلے پانی اور دھواں کے متعلق رپورٹ پیش کی جائے تاکہ مزید حکمت عملی تشکیل دی جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ گھارو شہر کی سڑک سے ریڑھیوں، پتھاروں اور دیگر غیر قانونی تجاوزات کو فوری ہٹایا جائے جبکہ کھاد کی بلیک مارکیٹنگ، ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف بھی کارروائی تیز کی جائے۔