ڈی سی لاہور کو کہیں کہ ایسے کیسوں میں محتاط رہیں ورنہ..عدالت کے اہم ریمارکس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حقوق خلق موومنٹ کے رہنماء ڈاکٹر عمار جان کی نظربندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے درخواست پر سماعت 3 فروری تک ملتوی کر دی ۔عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ وہ درخواستگزار کے خلاف انٹیلیجنس رپورٹ پیش کریں ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عبدالعزیز اعوان نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض کر دیا ۔سرکاری وکیل نے کہا کہ درخواستگزار اپنی نظر بندی کے خلاف ڈی سی کو نظر ثانی کی درخواست دے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ڈی آئی جی کی ریکوسٹ پر درخواستگزار کی نظر بندی عمل میں لائی گئی ۔درخواستگزار کے بارے انٹیلیجنس رپورٹ پیش کرنے کے لیے مہلت دی جائے ۔عدالت نے کہا کہ ڈی سی لاہور کو کہیں کہ ایسے کیسوں میں محتاط رہیں ورنہ یہ نہ ہو کہ انکے خلاف کوئی ججمنٹ آ جائے ۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ کی روشنی میں ڈی سی کو درخواست دینا نہیں بنتی ۔یہاں ظلم ہو رہا ہے کہ شہریوں کو بولنے کی سزا دی جاتی ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی آر کی بنا پر نظر بندی نہیں ہو سکتی ۔
عدالت نے درخواست گزار کی نظر بندی کے احکامات پر عمل درآمد معطل کرتے ہوئے ڈی سی لاہور سے جواب طلب کر رکھا ہے ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے ڈاکٹر عمار جان کی درخواست سماعت کی ،درخواست گزار کی جانب سے حناء جیلانی ایڈوکیٹ سمیت دیگر وکلاء ہیش ہوئے
درخواست میں وفاقی حکومت ،،ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزار کو نقص امن عامہ کا خدشہ ظاہر کرنے کی بنیاد پر ایک ماہ کے لئے نظر بند کیا گیا ہے ۔ڈپٹی کمشنر کے پاس ایسا کوئی مواد نہیں جیسے ظاہر ہو کہ درخواست گزار نقص امن عامہ کا باعث بن سکتا یے۔ درخواست گزار کسی تشدد یا ریاستی اداروں کے خلاف کارروائی میں ملوث نہیں عدالت ڈپٹی کمشنر کی جانب سے درخواست گزار کو نظر بند کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے ۔۔