ڈی سی ایم اے کی وجہ سے فی میل ٹیچرز ذہنی دباؤ کا شکار،صوبائی وزیر تعلیم سے بڑا مطالبہ
خیبر پختونخواہ کی فی میل ٹیچرز نے صوبائی وزیر تعلیم سے بڑا مطالبہ کر دیا
خیبر پختونخواہ کے علاقے ایبٹ آباد کی سکول ٹیچر نے ڈی سی ایم اے کے خلاف ڈی ای او کے نام مراسلے میں کہاگیا ہے کہ ایبٹ آباد میں گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول خانسپور میں فی میل اساتذہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں کیونکہ ڈی سی ایم اے جن کا نام نورش ہے وہ فی میل اساتذہ کے ساتھ رویہ درست نہیں رکھتین
مراسلے میں کہا گیا کہ ابھی کرونا کے بعد تعلیمی ادارے کھلے تو سکولوں کا وقت ساڑھے سات بجے کا رکھا گیا، فی میل اساتذہ دور دراز علاقوں سے آتی ہیں انہیں صبح پانچ ،ساڑھے پانچ بجے گھر سے نکلنا پڑتا ہے اور کبھی کبھار ٹریفک جام، یا گاڑی لیٹ ہونے کی وجہ سے پانچ دس منٹ لیٹ بھی ہو جاتی ہیں تا ہم ڈی سی ایم اے نورش ساڑھے سات بجے ہی حاضری لگا کر حاضری رجسٹر لے جاتی ہیں اور ساڑھے سات تک سکول نہ پہنچنے والی ٹیچرز کی غیر حاضری لگا دی جاتی ہے
مراسلے کے مطابق سکول ٹیچرز کاکہنا ہے کہ کیا اس ذہنی دباؤ میں ٹیچرز طلبا کو پڑھا سکیں گے کہ انہیں پانچ منٹ لیٹ ہونے پر بھی غیر حاضری لگا دی جائے،کیا اس ٹینشن میں ایک استاد بچوں کو پڑھا سکتا ؟؟ اور کیا یہ ان ٹیچرز سے زیادتی نہیں کہ وہ دور سے آ تے اور ان کے ساتھ ایسا سلوک ہو ؟
مراسلے کے مطابق ڈی سی ایم اے کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ میرے سکول پہنچنے سے پہلے سب ٹیچرز سکول میں موجود ہوں، اور جب میں آؤں تو میرا استقبال کیا جائے، بچوں کو بھی گیٹ پر لایا جائے،ٹیچرز نے ڈی ای او سے مطالبہ کیا ہے کہ یا انہیں انکے قریبی علاقے میں تعینات کیا جائے بصورت دیگر اس ڈی سی ایم اے کا تبادلہ کیا جائے جس نے فی میل ٹیچرز کو شدید ذہنی دباؤ کا شکار کر رکھا ہے