گوجرانوالہ:ڈپٹی ڈائریکٹر تعلقات عامہ کے ہونہار بیٹے کی میٹرک امتحان میں 1085 نمبر لیکر اپنے سکول میں پہلی پوزیشن

گوجرانوالہ، باغی ٹی وی (نامہ نگار محمد رمضان نوشاہی ) ڈپٹی ڈائریکٹر تعلقات عامہ گوجرانوالہ منورحسین کے ہونہار صاحبزادے حافظ احمد حسن نےمیٹرک کے امتحان میں 1085 نمبر حاصل کرکے اپنے سکول میں ٹاپ کیا ہے

ڈائریکٹرتعلقات عامہ گوجرانوالہ ڈوثرن سید افتخار علی شاہ،آفس سپرنٹنڈنٹ قاضی احسن شبیر ،اسسٹنٹ غلام دستگیر اور دفتر کے دیگر سٹاف ممبران نے انہیں مبارکباد پیش کی گلدستہ پیش کیااور انکے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔

انہوں نے کہا کہ حافظ احمد حسن کی کامیابی واضح طور پر یہ پیغام دیتی ہے کہ اگر گھر، سماج اور ملکی سطح پر ناموری حاصل کرنی ہے تو اس کیلئے محکم عزم اور عمل پیہم کی راہ اختیار کرنی پڑے گی اور اس راہ میں آنے والے سخت مقامات کو اپنے بلند حوصلوں سے سر کرنا ہوگا۔زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کا یہی وہ نسخہ ہے جسے استعمال کر کے نہ صرف تعلیم بلکہ دیگر شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کارکردگی انجام دی جا سکتی ہے

حافظ احمد حسن نے میٹرک کے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کر کے جو امتیازی مقام حاصل کیا ہے وہ یقیناً ایسی کامیابی ہے، جسے بجا طور پر غیر معمولی کہا جا سکتا ہے۔ اس کامیابی سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اگر زندگی میں کچھ نمایاں کرنے کا عہد کر لیا جائے اور اس عہد کو سر کرنے کیلئے محکم عزم اور محنت کے ساتھ مسلسل کوشش کی جائے تو یہ کوشش کامیابی کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔

ڈائریکٹر تعلقات عامہ گوجرانوالہ ڈویژن افتخار علی شاہ نے کہا کہ اس کامیابی کیلئے حافظ احمد حسن اور اس کے والدین مبارک باد کے مستحق ہیں۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حافظ احمد حسن نے رمضان المبارک کے ماہ مقدس میں میٹرک کا امتحان دینے کے ساتھ ساتھ مسجد بہار مدینہ میں تراویح بھی پڑھائیں اور تعلیمی بورڈ کے امتحان میں سکول میں اول مقام حاصل کیا ہے،

حافظ احمد حسن کا کہنا ہے کہ ایسے مشکل حالات میں امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے طالب علم کو دن رات مسلسل محنت کرنی پڑتی ہے ۔ اس مسلسل محنت کے بعد بھی پورے وثوق کے ساتھ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ جوطالبعلم اس امتحان میں شرکت کرے گا، اسے یقینی طور پر کامیابی حاصل ہو جائے گی۔

ایسے مشکل امتحان میں ایسی شاندار کامیابی نہ صرف طالب علم کی ذہانت کا پتہ دیتی ہے بلکہ اس کے ارادے کی پختگی کو بھی نمایاں کرتی ہے۔

Leave a reply