شرمیلا بوس صحافی ، محقق و مصنفہ

آغا نیاز مگسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہندوستان کی ممتاز صحافی ، محقق ، مصنفہ اور دانشور شرمیلا بوس 4 جولائی 1959 میں بوسٹن امریکہ میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ۔ شرمیلا بوس کا تعلق کلکتہ کے بنگالی ہندو خاندان سے ہے وہ ہندوستان کی تحریک آزادی کے ایک اہم رہنما سبھاش بوس کی پوتی اور بھارت کے سابق آرمی چیف سین مانک شا کی بیٹی ہیں ۔ تحقیق کے میدان میں ان کا بہت بڑا مقام ہے اور وہ اس شعبے میں بین الاقوامی سطح پر ایک معتبر نام کے طور پر شہرت کی حامل ہیں ۔

وہ یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے شعبہ سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کی ریسرچ ایسو سیئیٹ پروفیسر رہ چکی ہیں ۔ شرمیلا بوس اپنی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور کردار کے باعث ہندوؤں کی قوم پرست تنظیموں کی نظر میں اپنے وطن ہندوستان کی غدار اور پاکستانی ایجنٹ کے طور پر دیکھی جاتی ہیں سانحہ مشرقی پاکستان یا سقوط ڈھاکہ کے پس منظرمیں ان کی لکھی گئی کتاب Dead.Reckoning نےبین الاقوامی سطح پر شہرت اور پذیرائی حاصل کی ہے ۔

شرمیلا بوس نے اپنی اس تصنیف میں پاکستانی فوج پر مشرقی پاکستان میں ہونے والے مبینہ مظالم، قتل عام اور پرتشدد واقعات کو جھوٹا پروپیگنڈہ مہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اصل میں بنگالی قوم پرستوں نے ہندوستانی فوج کے تعاون سے ڈھاکا سمیت بنگلہ دیش بھر میں مغربی پاکستان اور ہندوستان سے ہجرت کر کے جانے والے ہزاروں غیر بنگالی مہاجرین کو بچوں سمیت انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا جس کی تاریخ میں بہت کم مثال ملتی ہے ۔

Shares: