پاکستان نے افغانستان سے انگور اڈا کراسنگ پوائنٹس کھولنے کے لیے مزید وقت طلب کر لیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق یہ کراسنگ پوائنٹس این ایل سی بارڈر ٹرمینل کی مکمل آپریشنلائزیشن سے مشروط کیے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تجارتی سرگرمیوں کے آغاز کے لیے بنیادی انفرااسٹرکچر کی تکمیل میں کچھ وقت درکار ہے، اور کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ کراسنگ پوائنٹس 14 اگست تک کھول دیے جائیں۔ تاہم، اگر مقررہ مدت تک کام مکمل نہ ہوا تو انہیں 31 اگست تک کھولنے کی کوشش کی جائے گی۔
حکام کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان انگور اڈا کراسنگ پوائنٹس کھولنے پر اصولی اتفاق ہو چکا ہے، اور افغان وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران اس حوالے سے باقاعدہ بات چیت بھی ہوئی تھی۔ذرائع کے مطابق افغان وفد کی قیادت نائب وزیر صنعت و تجارت نے کی، جبکہ پاکستانی وفد کی سربراہی سیکریٹری تجارت نے کی۔ پاکستانی حکام نے افغان وفد کو واضح طور پر آگاہ کیا تھا کہ انفرااسٹرکچر کی تیاری مکمل کرنے کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔
اسحٰق ڈار کا ایرانی ہم منصب سے رابطہ، غزہ میں فوری امدادی رسائی پر زور
اسحٰق ڈار کا ایرانی ہم منصب سے رابطہ، غزہ میں فوری امدادی رسائی پر زور