ماضی کے معروف اداکار، فلمساز، ہدایت کار گورودت کی 56 ویں برسی آج منائی جارہی ہے وہ 10 اکتوبر 1964 کو ممبئی کے پیڈر روڈ پر اپنے کرائے کے اپارٹمنٹ میں اپنے بستر پر مردہ پائے گئے۔ گورودت کے ذکر کے بغیر ہندوستانی سنیما پر کوئی بات مکمل نہیں ہوتی ہے۔ ان کی ایک یادگار ترین فلم ، پیاسا ، ٹائم میگزین کی آل ٹائم 100 بہترین فلموں کی فہرست میں شامل ہے۔
گورودت 9جولائی 1925 کو بھارتی ریاست کرناٹک میں چتر پور سرسوت برہمن خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا اصل نام وسنت کمار شیواشنکر پڈوکون تھا لیکن بچپن کے ایک ناخوشگوار واقعہ کے بعد ان کا نام گورودت رکھ دیا گیا. ابتدامیں گورودت کوکلکتہ کی ایک فیکٹری میں ٹیلیفون آپریٹرکی نوکری ملی لیکن جلد ہی وہ ملازمت سے مایوس ہو گئے اورانہوں نے نوکری چھوڑ دی۔ان کے چچاکی بدولت انہیں 1944میں پربھات فلم کمپنی کے ساتھ تین سال کے معاہدے کے تحت ملازمت مل گئی۔پربھات فلم کمپنی میں گورودت کی دو افراد سے ملاقات ہوئی جوفلمی زندگی میں ان کے اچھے دوست ثابت ہوئے۔ ان کے نام تھےاداکار رحمان اور دیو آنند۔ گورودت نے1944 میں فلم چاند میں ایک چھوٹاسا کردار ادا کیا تھا۔1946میں انہوں نے دیوآنند کی پہلی فلم ہم ایک ہیں کےلئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کیا۔ 1947 میں گورودت بمبئی منتقل ہوگئے جہاں انہوں نے فلم گرلز اسکول میں امیہ چکرورتی کے ساتھ اور بمبئی ٹاکیزکی فلم سنگرام میں گیان مکھرجی کے ساتھ کام کیا۔ دیو آنند نے پہلی فلم فلاپ ہونے کے باوجود گورودت کو اپنی نئی کمپنی نوکیتن میں بطور ہدایت کار نوکری کی پیش کش کی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔ 1951 میں اس کمپنی کے تحت پہلی فلم بازی ریلیز ہوئی تھی۔ گورو دت کی دیگر فلموں میں1954 کی بلاک بسٹر آرپار 1955 میں مسٹر اینڈ مسز ’55اور سی۔آئی۔ڈی، سیلاب اور 1957 میں پیاساشامل ہیں۔ 1959 میں بننے والی فلم کاغذکے پھول میں گورودت شدید مایوسی کا شکار تھے۔ یہ فلم باکس آفس پر ناکام ہوئی تاہم چودھویں کا چاند باکس آفس پر بےحد کامیاب ہوئی۔ یہ گورودت کی پہلی رنگین فلم تھی۔ صاحب بی بی اور غلام کی ہدایتکاری کی وجہ سے انہیں فلم فیئر کا بہترین ہدایت کار ایوارڈ دیا گیا۔ 10 اکتوبر 1964 کو گورو دت ممبئی میں کرائے کے مکان میں اپنے بستر پر مردہ پائے گئے۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے شراب میں نیند کی گولیاں ملاکرپی جس کی وجہ سے ان کی موت خودکشی بھی قرار دی جاتی ہے۔

Shares: