دہلی فسادات ،جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ آ گیا
دہلی فسادات ،جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ آ گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فسادات کے حوالہ سے ایک جھوٹے کس میں نامزد جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی ضمانت منظور کرلی ہے
عمرخالد کو گزشتہ برس فسادات کے مبینہ الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ خالد کو صرف اس بنیاد پر جیل میں نہیں رکھا جاسکتا ہے کہ دہلی فسادات کیس سے متعلق مقدمات میں بہت سارے لوگوں کی شناخت ابھی باقی ہے اور انہیں بھی گرفتار کرنا پڑے گا۔
عمر خالد کو ابھی بھی جیل میں ہی رہنا پڑے گا کیوںکہ ان پر یو اے پی اے کا الزام عائد کیا گیا ہے ، یہ ایک الگ کیس ہے ، ابھی تک اس میں عمر خالد کو ضمانت نہیں ملی دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے دسمبر میں عمر خالد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ 100 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں عمر خالد پر ہنگامہ آرائی، ملک دشمن تقریر اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
رمر خالد کی گرفتاری کو لے کر سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی طرف سے جانچ کی آڑ میں پرامن کارکنان کو پھنسانے کی یہ سازش ہے۔ پرشانت بھوشن کی طرح ہی سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو نے بھی عمر خالد کی گرفتاری کی مخالفت کی تھی
جے این یو کے سابق طلبہ لیڈر عمر خالد کو دہلی فسادات میں ملوث ہونے کے جھوٹے الزام میں گرفتارکرنے پر بھارتی طلبہ یونین اور نوجوان دانشور طبقوں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے، سوشل میڈیا پر بھی مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔