بلوچستان پاکستان سے الگ نہیں ہو سکتا، دہشتگردی بھارت اسپانسر کر رہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

3 دن قبل
تحریر کَردَہ
ispr

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے، یہ کبھی الگ نہیں ہو سکتا، صوبے میں دہشتگردی کے پیچھے کوئی نظریہ یا عوامی حمایت نہیں، بلکہ یہ بھارتی سرپرستی میں پھیلایا جانے والا فتنہ ہے۔

باغی ٹی وی کے مطابق ہلال ٹالکس 2025 کے دوران اساتذہ سے خطاب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچ، پنجابی، سندھی، پختون، کشمیری سب ایک ہیں، اور ہمیں کوئی جدا نہیں کر سکتا۔ بھارت پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کا ذمہ دار ہے، اور بلوچستان میں دہشتگردی کو بھی وہی اسپانسر کر رہا ہے۔بھارت بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کو مالی معاونت، ٹریننگ اور بیرون ملک سہولیات فراہم کرتا ہے، اسی بنیاد پر اس دہشتگردی کو "فتنتہ الہندوستان” قرار دیا گیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ اگر بلوچستان میں ترقی ہوئی تو بھارت کا منصوبہ ناکام ہو جائے گا، کیونکہ تعلیم، روزگار اور شعور آنے سے نوجوان دہشتگردی کا حصہ نہیں بنیں گے۔انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ دہشتگردوں کا آلہ کار نہ بنیں بلکہ علم، ٹیکنالوجی اور شعور کی روشنی پھیلائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پاکستان کا سب سے امیر صوبہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بھارت کی پراکسیز اور جھوٹے مفروضے بے نقاب

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بی ایل اے اور دیگر تنظیمیں بھارتی پراکسی ہیں، ان کے لیڈر بھارت میں ہیں اور بیرونِ ملک جلسوں کے اخراجات بھی وہی اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے ایک معروف بلوچ خاتون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اسکالرشپ پر پڑھی ہیں تو مہنگے یورپی ٹورز کے اخراجات کون کر رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر حملے کے لیے پانچ مفروضے بنائے تھے، جن میں عوام اور فوج میں خلیج کا دعویٰ، بیرونی حمایت کا نہ ہونا، اور دہشتگردوں کی جانب سے اندرونی محاذ کھڑا ہونے جیسے نظریات شامل تھے، لیکن یہ سب مفروضے مٹی میں مل گئے۔

عوام اور افواج کے درمیان فاصلہ نہیں

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان کی فوج اور عوام کے درمیان کوئی فاصلہ نہیں، یہ عوام کی فوج ہے جو عوامی خدمت، آفات سے نمٹنے اور دہشتگردی کے خلاف ہر میدان میں فرنٹ پر موجود ہے۔

کشمیر بنے گا پاکستان، یہ ہمارا ایمان ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کشمیری عوام نے خود فیصلہ کر رکھا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ ہیں، کیونکہ دونوں کا تعلق خون، تہذیب اور مذہب سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ "کشمیر بنے گا پاکستان” صرف نعرہ نہیں، یقین ہے۔

ہلال ٹالکس 2025 میں ملک بھر سے آئے ہوئے 1950 اساتذہ شریک ہوئے، جس کا مقصد ملک دشمن پروپیگنڈے سے آگاہی اور سوشل میڈیا پر عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔ پروگرام میں معروف صحافی، دانشور اور تعلیمی ماہرین بھی شریک تھے۔

Latest from اسلام آباد