صادق آباد، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بلوچستان کے مبینہ دہشت گرد کمانڈر کے علاج میں مبینہ طور پر ملوث دو ڈاکٹروں کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق زخمی دہشت گرد کمانڈر کے علاج کا کوئی سرکاری یا نجی ریکارڈ اسپتال سے برآمد نہیں ہوسکا۔

صادق آباد کے سول اسپتال سے تعلق رکھنے والے سرجن ڈاکٹر راؤ ندیم اور ڈاکٹر عثمان کو پولیس نے اس وقت حراست میں لیا جب انہیں اطلاع ملی کہ دونوں نے اپنے نجی اسپتال میں بلوچستان کے دہشت گرد کمانڈر فاروق کا علاج کیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق اطلاع ملنے پر ٹیم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ نجی اسپتال پر چھاپہ مارا، تاہم وہاں زخمی دہشت گرد کے علاج سے متعلق کوئی ثبوت یا ریکارڈ دستیاب نہیں ہوا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ پڑتال کے دوران اسپتال کے عملے اور ڈاکٹروں نے مزاحمت کی اور پولیس اہلکاروں کو اسپتال سے باہر نکال دیا، جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔

واقعے کے بعد پولیس نے دونوں ڈاکٹروں سمیت اسپتال کے عملے کے چھ سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے اور یہ بھی معلوم کیا جا رہا ہے کہ زخمی دہشت گرد کمانڈر فاروق کہاں منتقل ہوا اور اس کے دیگر ساتھی کہاں روپوش ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں بعض شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمانڈر فاروق حالیہ دنوں میں بلوچستان سے فرار ہو کر پنجاب کے مختلف شہروں میں روپوش تھا، جہاں اس نے طبی امداد حاصل کرنے کی کوشش کی۔

Shares: