پاکستان بھر میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں،دہشت گردوں اور مشتبہ عناصر کی گرفتاریاں کی گئی ہیں،دہشت گردوں کیخلاف آپریشن جاری ہیں،
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی ایئرپورٹ پر انٹیلی جنس بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا۔ حکام کے مطابق زیرِ حراست شخص سے بلوچستان میں تخریبی سرگرمیوں سے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار فرد کو قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ تحقیقاتی اداروں کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں سیکیورٹی فورسز نے ایک اہم کارروائی کے دوران مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا۔ حکام کے مطابق یہ آپریشن علاقے میں سرگرم منظم نیٹ ورکس کے خلاف کریک ڈاؤن کا حصہ تھا۔ زیرِ حراست شخص سے جبری گمشدگیوں سے متعلق حالیہ رپورٹس پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ ضلع بھر میں چیک پوسٹوں اور گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے تاکہ مزید واقعات کو روکا جا سکے۔
پولیس اور نیم فوجی اداروں نے پنجگور کے علاقے گچک میں کارروائی کے دوران کئی افراد کو گرفتار کر لیا۔ یہ کارروائی ایئرپورٹ روڈ کے قریب ایک لاش کی دریافت کے بعد کی گئی۔ حکام کے مطابق ملزمان سے قتل کے محرکات اور ممکنہ دہشت گرد یا جرائم پیشہ نیٹ ورکس سے روابط کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ فرانزک ٹیموں کو جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
تربت (ضلع کیچ)سیکیورٹی حکام نے گِنا اور کوشکلات کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ حکام کے مطابق یہ افراد حالیہ پرتشدد واقعات میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ سرچ آپریشن کے دوران شواہد اکٹھے کیے گئے جنہیں فرانزک معائنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ گرفتار افراد سے مزید تفتیش جاری ہے اور انہیں مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کالعدم تنظیم بلوچ ریپبلکن آرمی (BRA) کے کمانڈرز نے بلوچ لبریشن فرنٹ (BLF) کی مدد سے ڈیرہ بگٹی میں مشترکہ کیمپ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اطلاعات کے مطابق BLF نے BRA کو اسلحہ و گولہ بارود فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ 13 نومبر کو یومِ شہدائے بلوچستان کے موقع پر ممکنہ حملوں کے خدشے کے باعث ضلع میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی ہے
سبی میں فرنٹیئر کور کے کنٹونمنٹ کے اطراف سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسپتال کے قریب ممکنہ دہشت گرد حملے کی اطلاع کے بعد گشت اور ناکوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات اہلکاروں، تنصیبات اور عوام کے تحفظ کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
دیذیگ–گومزی کے پہاڑی علاقے میں 9 نومبر کی شام فورسز اور مسلح عناصر کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جوابی کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کر دیے گئے اور علاقے کو کلیئر کر لیا گیا۔
بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں سیکورٹی خدشات کے پیشِ نظر بین الاضلاعی ٹرانسپورٹ بند اور موبائل انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق 10 سے 16 نومبر تک صوبے کے 36 اضلاع میں 3G اور 4G سروس بند رہے گی جن میں کوئٹہ، گوادر، خضدار، مستونگ، پنجگور، کیچ، سبی، نصیرآباد، زیارت، نوشکی، جھل مگسی، بولان اور ڈیرہ بگٹی شامل ہیں۔ بلوچستان ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے 12 سے 14 نومبر تک بین الاضلاعی سروس معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ خضدار کے نال تحصیل میں بینکوں کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل الیاس شہید ہو گئے۔ شہید اہلکار تفتیشی عملے کے رکن تھے۔ واقعہ کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔گزشتہ شب دہشت گردوں نے گورنمنٹ پرائمری اسکول عبدالقیوم، پہاڑ خیل پکا میں گھس کر فرنیچر کو آگ لگا دی۔ تعلیمی ادارہ بند کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ ہے، تاہم اسکول کو نشانہ بنانا سنگین جرم ہے۔ محکمہ تعلیم نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تمام اسکولوں میں سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔درہ زندہ کے علاقے میں کسٹمز کی موبائل ٹیم پر حملہ، ایک اہلکار زخمی، پانچ محفوظ رہے۔ نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد فرار ہو گئے۔ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے جبکہ فرانزک ٹیمیں شواہد جمع کر رہی ہیں۔
پولیس کے بہادر جوانوں نے احمدزئی تھانے پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آور چھوٹے اور بھاری ہتھیاروں سے لیس تھے تاہم جوانوں کی جوابی کارروائی میں دہشت گرد بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔ ڈی آئی جی سجاد خان اور ڈی پی او سلیم عباس نے اہلکاروں کی بہادری کو سراہا جبکہ آئی جی خیبر پختونخوا ظلفیقار حمید نے انعامات کا اعلان کیا۔
کچی کمر کے علاقے میں سیکورٹی فورسز نے کارروائی کر کے کالعدم تنظیم کے مطلوب کمانڈر حارث نواز عرف ضرار مروت کو ہلاک کر دیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گرد، مطلوب دہشت گرد مزدہری مروت کا بھائی تھا۔ آپریشن خفیہ اطلاعات پر کیا گیا، علاقے میں مزید سرچ آپریشن جاری ہے۔گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج بنوں کے لیکچرار منہاج الدین کو نامعلوم دہشت گردوں نے اغوا کر لیا۔ پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے بازیابی کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) اور بنوں پولیس کے مشترکہ آپریشن میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (فتنہ الخوارج) کے دو خطرناک دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گرد بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ فائرنگ کے تبادلے کے بعد دونوں دہشت گرد مارے گئے جبکہ دو فرار ہو گئے۔ہلاک ہونے والوں میں فضل الرحمن عرف حنظلہ اور صفیر الرحمن شامل ہیں۔ ان کے قبضے سے کلاشنکوف، پستول، دستی بم اور موبائل فون برآمد ہوئے۔ آئی جی پولیس اور ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے اہلکاروں کی بہادری کو سراہا اور دہشت گردی کے خاتمے تک آپریشنز جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔








