وزیراعظم شہباز شریف نے بنوں کا دورہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز کا تفصیلی جائزہ لیا، جس میں جنوبی وزیرستان میں شہید ہونے والے 12 بہادر جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت اور زخمیوں کی عیادت شامل تھی، یہ پاکستان کی قربانیوں اور افواج کے عزم کی ایک ناقابلِ فراموش علامت ہے، اور یہ پیغام دیتا ہے کہ وطن کے دشمن چاہے داخلی ہوں یا خارجی، ان کے لیے کوئی گنجائش نہیں، اور قوم کے بہادر جوانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ فورسز کے آپریشنز میں بھارتی پراکسیز کے 35 دہشت گرد ہلاک اور 12 بہادر جوان شہید ہوئے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستانی عوام، افواج اور ریاست متحد ہو کر دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیراعظم نے اس موقع پر بلا شبہ اور بلا ابہام واضح کیا کہ دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی یا نرم رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، افغان حکومت کو صاف اور سخت پیغام دیا گیا کہ یا تو پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کریں یا خارجی دہشت گردوں اور بھارتی پراکسیز کو پناہ دینے کا خطرناک کھیل فوراً بند کریں، کیونکہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے معاملے میں کسی بھی طرح کے سیاسی کھیل، گمراہ کن بیانیے یا نرم گوشے کو برداشت نہیں کرتی، اور ہر فرد، ہر ادارہ اور ہر افواج کے جوان اس ایک موقف پر متحد ہیں۔
پاکستان کیخلاف افغان سرزمین کے استعمال پر آئی ایس پی آر نے انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے، اور انٹیلی جنس رپورٹس سے تصدیق ہوئی ہے کہ افغان شہری بھی پاکستان مخالف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، جبکہ فتنہ الخوارج کی سرپرستی بھارت کر رہا ہے، جو پاکستان میں خون کی ہولی کھیلنے اور دہشت پھیلانے کے لیے افغان سرزمین کا بدترین استعمال کر رہا ہے، اور یہ ایک ناقابلِ برداشت حقیقت ہے کہ بھارت نہ صرف دہشت گردوں کو پناہ دے رہا ہے بلکہ ان کے کام کو سہولت بھی فراہم کر رہا ہے۔ آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ افغان عبوری حکومت اپنی زمہ داریاں پوری کرے اور اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے، اور علاقے میں موجود ہر بھارتی اسپانسرڈ خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، جبکہ سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں۔
یہ ایک تلخ اور ناقابلِ برداشت حقیقت ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ دہشت گردوں اور خوارج کے خونریز ماضی کو نظرانداز کرتے ہوئے انہیں "بھٹکے ہوئے بھائی” کہہ کر پیش کیا، حالانکہ یہ وہی خونریز عناصر ہیں جنہوں نے ہزاروں معصوم پاکستانیوں کا خون بہایا، ملک کو خوف، دہشت اور بدامنی میں دھکیل دیا اور عوام کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا، اور ان کے نرم رویے اور سیاسی جواز کی وجہ سے خوارج اور بھارتی پراکسیز نے طاقت پکڑی، جس کا خمیازہ آج بھی پاکستانی عوام بھگت رہی ہے، اور یہ وقت ہے کہ ان تمام سازشی عناصر کے خلاف فیصلہ کن اور کڑوی کارروائی کی جائے، تاکہ کوئی بھی یہ غلط فہمی نہ رکھ سکے کہ پاکستان میں دہشت گردوں یا ان کے سہولت کاروں کو کوئی رعایت حاصل ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں، پاکستانی عوام، ریاست اور افواج متحد ہوکر دہشت گردی کے خلاف مضبوط اور فیصلہ کن کارروائی کر رہی ہیں، اور یہ واضح پیغام ہر دشمن کے لیے ہے کہ پاکستان کے خلاف سازش کرنے والوں، داخلی خوارج یا خارجی پراکسیز، چاہے وہ افغان سرزمین سے کارروائی کریں یا بھارتی سرپرستی میں ہوں، ان کے لیے کوئی معافی نہیں، ان کا مکمل خاتمہ ہو گا اور ملک کو ہر قسم کی بدامنی سے پاک کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا، کیونکہ یہ وقت صرف بیان بازی، ڈھونگ یا سیاسی کھیل کا نہیں بلکہ عمل، قربانی، اور دشمنوں کے خلاف بلا تفریق فیصلہ کن کارروائی کا ہے، اور افواج پاکستان کسی بھی حد تک جانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔