کراچی کے علاقے موچکو میں 17 جولائی کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور حساس اداروں کی مشترکہ کارروائی میں دو خطرناک دہشتگرد ہلاک کر دیے گئے۔ کارروائی کے دوران خودکش جیکٹ، اسلحہ اور دیگر دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ہلاک دہشتگردوں میں سے ایک کی شناخت طاہر کے نام سے ہوئی ہے، جو بم اور خودکش جیکٹ تیار کرنے کا تربیت یافتہ ماہر تھا۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق طاہر خیبرپختونخوا میں متعدد دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث رہا ہے اور اس کی گرفتاری پر کے پی حکومت کی جانب سے 20 لاکھ روپے انعام بھی مقرر کیا گیا تھا۔ طاہر کا تعلق کالعدم تنظیم فتنہ الخوارج سے بتایا گیا ہے۔سی ٹی ڈی انچارج کے مطابق دوسرے ہلاک ہونے والے دہشتگرد کا نام کاشف ہے، جس کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہوئے حیران کن انکشاف ہوا کہ وہ پہلے ہی افغانستان میں ہلاک ہو چکا ہے، تاہم اس کا قومی شناختی کارڈ پاکستان میں اب بھی استعمال کیا جا رہا تھا۔

سی ٹی ڈی حکام نے کاشف کی فیملی سے رابطہ کیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ وہ بھی فتنہ الخوارج کا رکن تھا اور اس کی تدفین افغانستان میں کی گئی تھی۔ اس کے شناختی کارڈ کے پاکستان میں استعمال کی تحقیقات جاری ہیں، اور اس کی مکمل شناخت کے لیے دیگر صوبوں سے بھی مدد طلب کی گئی ہے۔ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ کارروائی انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں دہشتگردوں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔ کارروائی کے دوران دہشتگردوں کی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا گیا جس کے نتیجے میں دونوں مارے گئے۔ جائے وقوعہ سے ایک خودکش جیکٹ، دستی بم، خودساختہ دھماکہ خیز مواد اور جدید اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق کراچی میں دہشتگردی کی روک تھام کے لیے یہ کارروائی اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے، جب کہ سی ٹی ڈی اور حساس ادارے دیگر ممکنہ سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے مزید چھاپے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آر ایس ایس سے منسلک کانوریوں کا بھارتی فوجی پر بہیمانہ تشدد، مودی حکومت خاموش

بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا سفاکانہ قتل، ویڈیو وائرل

Shares: