محسن نقوی اور گنڈاپور کا دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق
اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا ہے۔
باغی ٹی وی : ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خیبر پختو نخوامیں سیکیورٹی صورت حال پر بات کی، وفاقی زیرداخلہ اور وزیراعلی کے پی میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا،وزیرداخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا۔
دوسری جانب وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ اجازت کے بغیر کسی کو جلسے جلوس کی اجازت نہیں دے سکتے، چیف جسٹس کا جو بھی حکم ہوگا اس پر عمل کیا جائے گا،سلام آباد میں موبائل سروس بند کرنے کا فیصلہ کل رات تک کیا جائےگا، ملک میں آئے روز کوئی نہ کوئی حادثہ ہورہا ہے، آج بھی کرم میں 38 افراد شہید ہوئے ہیں، خیبرپختونخوا ہمارا صوبہ ہے، اس کی ہر ممکن مدد کریں گے، ان کے پچھلےاحتجاج میں افغان باشندے گرفتار ہوئے، سمجھ نہیں آرہا کہ افغان باشندے کیوں احتجاج کررہےہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، مذاکرات دھمکیوں سے نہیں ہوتے، میں بات چیت کے حق میں ہوں، لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ دھمکیاں بھی دیں اور بات چیت بھی کریں، یہ ہمارے لوگوں پر ڈنڈے برسائیں اور ہم مذاکرات کریں یہ نہیں ہوسکتا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور آئی جی سے رابطہ رہتا ہے ، ریڈزون ڈی چوک کو محفوظ رکھنا ہماری ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور بیرسٹرگوہر بانی پی ٹی آئی سے ملے تھے،اگربانی پی ٹی آئی مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو بتائیں،،بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کااختیار میرے پاس نہیں،مقدمات کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے ،24نومبر کو بیلاروس کا وفد اسلام آباد آرہا ہے،خاص دنوں میں ہی اسلام آباد میں کیوں احتجاج کیا جاتا ہے؟ہم نے ان کو تحریر میں چیزیں بھیج دی ہیں،اپنے صوبے میں جو مرضی کریں، اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے۔