کانگریس دہلی کے صدر دیوندر یادو نے دہلی میں حالیہ کار دھماکے کے بعد سکیورٹی کی ناقص صورتحال پر شدید تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیوندر یادو نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ابھی تک دھماکے کی تحقیقات میں کسی واضح نتیجے تک نہیں پہنچ سکی، جس سے ملک کی سلامتی اور عوام کی جان و مال کے تحفظ پر سنگین سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ “دارالحکومت میں اتنا بڑا دھماکہ ہونا اور حکومت کا اب تک کوئی ٹھوس جواب نہ دینا نہ صرف انتظامی ناکامی ہے بلکہ یہ عوام کے اعتماد کے ساتھ دھوکہ بھی ہے۔”دیوندر یادو نے ممبئی 26/11 حملوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے وزیر داخلہ شیوراج پاٹل نے سکیورٹی میں خامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے بقول، “جب ایک وزیر اس وقت ذمہ داری لے سکتا ہے تو آج امت شاہ کو بھی دہلی دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینا چاہیے۔”
کانگریس رہنما نے انکشاف کیا کہ دھماکے سے پہلے وہ کار جس میں دھماکہ ہوا، تقریباً 11 گھنٹے تک دہلی کی مختلف سڑکوں پر آزادانہ طور پر گھومتی رہی۔ ان کے مطابق، “یہ بات حیران کن اور خوفناک ہے کہ دارالحکومت جیسے حساس علاقے میں کوئی گاڑی اتنے طویل وقت تک بغیر کسی چیکنگ کے حرکت کرتی رہی۔ یہ دہلی پولیس اور مرکزی وزارت داخلہ دونوں کی ناکامی ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ دہلی پولیس براہِ راست مرکزی حکومت کے ماتحت ہے، اس لیے اس واقعے کی مکمل ذمہ داری بھی مرکزی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ یادو نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی اعلیٰ سطحی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں تاکہ عوام کے سامنے اصل حقائق لائے جا سکیں۔








