دہلی فسادات اور 2002 کے گجرات فسادات میں گہری مماثلت،ہندوؤں کی دکانیں ،گھر کیوں محفوظ رہے؟ سوال اٹھ گئے
دہلی فسادات اور 2002 کے گجرات فسادات میں گہری مماثلت،ہندوؤں کی دکانیں ،گھر کیوں محفوظ رہے؟ سوال اٹھ گئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے دہلی میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر پولیس کی سرپرستی میں ہندو انتہا پسندوں کے تشدد پر برہمی کا اظہار کیا ہے.
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے صدر ایم کے فیضی، نائب قومی صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد، جنر ل سکریٹر ی محمد شفیع اور سکریٹری ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے مرکزی پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے تین دن سے دہلی میں تشدد جاری ہے جس سے مسلم املاک کو بھاری نقصان پہنچا اور مسلمانوں کا قتل ہوا ہے,پولیس ،انتظامیہ اور مودی سرکار کی ساز ش واضح طور پر نظر آرہی ہے، متعدد ویڈیو کلپس میں اصل مجرموں کے ساتھ ساتھ گجرات کی نسل کشی کو دہرانے کے نمونہ کو بھی دکھایا گیا ہے ،پولیس کچھ مقامات پر خاموش تماشائی بن کر کھڑی دکھائی دیتی ہے جبکہ غنڈے مساجد،مزار ات اور مسلمانوں کے املاک کو توڑنے اورآگ لگانے میں مصروف ہیں اور کچھ مقامات پر پولیس ہی قصورواروں کے ساتھ تشدد میں حصہ لیتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے
پارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دہلی فسادات کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو فوٹیج میں اشوک نگر کی ایک مسجد کے مینار پر چڑھ کر چند غنڈے لاؤ ڈ اسپیکر کو توڑ کر ہنومان اور جئے سری رام کے نعرے کی نقش لگائے ہوئے بھگوا جھنڈے کو باندھ کر وہاں سے ترنگا ہٹاتے نظر آر ہے ہیں ،ہندو انتہا پسند مساجد پر حملے کے دوران "ہم آ پ کے ساتھ ہی مودی جی "اور "جئے شری رام "کے نعرے بھی لگاتے رہے،یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کو مودی سرکار کی جانب سے ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی
پارٹی رہنماؤں نے مزید کہا کہ دہلی فسادات کا آغاز مودی سرکار کی پارٹی بی جے پی کے رہنما کپل شرما کے اشتعال انگیز بیان سے ہوا ،کپل شرما نے جعفر آ باد میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک انتہائی اشتعال انگیز تقریر کی تھی اور اس کے فورا بعد اس نے ٹویٹ کے ذریعے انتہا پسندوں کو اس علاقے میں حملے کرنے کیلئے بلایاتھا.
پارٹی رہنماؤں نے انکشاف کیا کہ دہلی میں جو حملے ہوئے ہیں و ہ 2002 کے گجرات فسادات سے مماثلت رکھتے ہیں،فسادات کے دوران ہندو انتہا پسندوں نے متعدد علاقوں میں ہندوؤں کے گھروں اور کاروباری اداروں کے سامنے زعفران کے جھنڈے باندھ دیئے تاکہ اس سے غنڈوں کو صرف مسلمانوں پر حملہ کرنے میں مدد ملے،سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ ایک مسلمان کی دوکان تنہا تباہ ہوگئی ہے جس کے دونوں اطراف ہندوؤں کی دوکانیں محفوظ ہیں ، انتہا پسندوں نے ہندووں کی دکانوں کو کچھ نہیں کیا بلکہ صرف مسلمان کی دکان کو لوٹ کر اس کو آگ لگا دی،فسادات کے ملزمان کے ساتھ پولیس کا سلوک اتر پردیش کی طرح ہے ،
پارٹی رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ دہلی کے وزیراعلٰیٰ کیجریوال دہلی تین دن تک جل رہا تھا لیکن وہ محض خاموش تماشائی بنے رہے ،دہلی حکومت متاثرین کو کوئی مدد فراہم کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے .فسادات کے دوران صحافیوں کو کوریج سے روکا گیا اور ان میں سے کچھ کو اپنی ہندو شناخت کی تصدیق کرنے کرنے کیلئے پینٹ اتارنے پر مجبور کیا گیا
سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی نے مطالبہ کیا کہ بھارتی وزیرداخلہ امت شاہ استعفیٰ دیں ،مسلمانوں کے نقصان کا مکمل معاوضہ دیا جائے،فسادات میں مارے جانے والے افراد کے اہلخانہ کو ایک کروڑ، شدید زخمی افراد کو 50 لاکھ کا معاوضہ دیا جائے، بی جے پی رہنما کپل شرما کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور فسادات کی جوڈیشل تحقیقات کروائی جائیں
دہلی میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کیا گیا، مسلمانوں کے گھر جلائے گئے، مساجد کی بے حرمتی کی گئی اور ایک مسجد کو شہید کیا گیا.مسلمانوں کی املاک کو جلانے اور لوٹنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مساجد اور درگاہوں کی بھی بے حرمتی کی جا رہی ہے، بھجن پورہ میں مزار کو نذر آتش کیا گیا، اشوک نگر میں مسجد کو آگ لگائی گئی اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا بھی لہرا دیا گیا۔
گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں
دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی
دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا
دہلی تشدد ، خاموشی پرطلبا نے کیا کیجریوال کے گھر کا گھیراؤ، پولیس تشدد ،طلبا گرفتار
دہلی میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ،مسلمانوں کو گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت
مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش،گھر کا گھیراؤ ہونے پرکیجریوال نے کی فوج طلب،مودی نے کیا انکار
دہلی میں منصوبے کے ساتھ حملے کئے گئے، سونیا گاندھی کا انکشاف، کہا امت شاہ دے استعفیٰ
دہلی،4 ماہ قبل شادی کرنیوالی شازیہ بیوہ ،مارے جانے کے خوف سے شازیہ برقت اتارنے پر مجبور
سوشل میڈیا پر وائرل اپنی تصویر دیکھنے کی ہمت نہیں،ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے زخمی نوجوان کی گفتگو
دہلی ، سکول، گاڑیاں ،گھر سب جلا دیئے گئے، تصاویر باغی ٹی وی پر
دہلی، فسادات کے دوران مسلمان لڑکی کو اغوا کیے جانے کا خدشہ،لواحقین پر قیامت کی گھڑی
امریکا سمیت متعدد ممالک کی دہلی بارے سیکورٹی ایڈوائیزری جاری
دہلی فسادات، 42 سالہ معذور پر بھی مسجد میں کیا گیا بہیمانہ تشدد
ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے 37 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 400 سے زائد زخمی ہیں، پولیس بھی ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتی رہی، ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے گھروں میں لوٹ مار بھی کرتے رہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے، اس دوران صحافیوں پر بھی حملے کئے گئے