دہلی: دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت راجیش ساکریا کے طور پر ہوئی ہے، جو اصل میں گجرات کے راجکوٹ سے تعلق رکھتے ہیں۔

دہلی پولیس نے ان کے اہل خانہ سے رابطہ کیا ہے اور راجیش کی والدہ بھانو نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کا بیٹا کتوں سے بہت محبت کرتا ہے اور سپریم کورٹ کے حالیہ حکم کے خلاف ناراض تھا، جس میں دہلی این سی آر کے بے گھر کتوں کو پکڑ کر شیلٹرز میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بھانو نے کہا، "میرا بیٹا کتوں سے محبت کرتا ہے۔ وہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد غصے میں تھا۔ اور جلد ہی دہلی کے لیے روانہ ہو گیا۔ ہمیں اس کے علاوہ کچھ معلوم نہیں۔”

ذرائع کے مطابق 41 سالہ راجیش ساکریا اس لیے عوامی اجتماع میں پہنچا تھا تاکہ وزیر اعلیٰ سے اپنی رشتہ دار کی گرفتاری کے سلسلے میں مدد مانگ سکے۔ عینی شاہدین کے مطابق، راجیش نے وزیر اعلیٰ کے سامنے کچھ دستاویزات پیش کیں، بات چیت کے دوران اچانک زور سے چلا آیا اور پھر حملہ کر دیا۔ کچھ نے دعویٰ کیا کہ وہ نشے میں تھا، تاہم یہ بات تاحال تصدیق طلب ہے۔

وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا آج صبح اپنے رہائش گاہ پر اجلاس کے دوران اس حملے کا شکار ہوئیں جہاں وہ عوامی مسائل سن رہی تھیں۔ حملے کے فوراً بعد وزیر اعلیٰ کے سیکورٹی اہلکار نے ملزم کو قابو میں لے لیا اور اس سے پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ہے۔ دہلی پولیس حملے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کر رہی ہے۔

بی جے پی نے اس حملے کے پیچھے سیاسی سازش ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ دہلی کے وزیر منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے مخالفین ان کے کام کو برداشت نہیں کر پاتے اور تحقیقات جاری ہیں کہ حملے کے پیچھے کون ہے۔دہلی اسمبلی میں حزب اختلاف کی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ آتمک آدمی پارٹی کی عاتشی نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ جمہوریت میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا، "دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا پر حملہ قابل مذمت ہے۔ جمہوریت میں اختلاف رائے اور احتجاج کی جگہ ہے، لیکن تشدد کی نہیں۔ امید ہے کہ پولیس مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی اور وزیر اعلیٰ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔”

Shares: