دہلی میں پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب سیکورٹی انتظامات ایک مرتبہ پھر شدید سوالات کے دائرے میں آ گئے ہیں۔ ہفتہ کو سی آئی ایس ایف نے پارلیمنٹ کے قریب ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے جس سے سیکیورٹی اداروں کی چوکسی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔

اطلاع کے مطابق، سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں نے جب مشتبہ سرگرمیوں کی نشاندہی کی تو ریل بھون کے قریب ایک شخص کو روک کر پکڑ لیا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد اسے دہلی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے جو اس کے دستاویزات کی جانچ اور تفصیلی پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔دہلی پولیس نے اس واقعے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی میں کسی قسم کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاری "روکو ٹوکو مہم” کے تحت عمل میں آئی ہے، جس کا مقصد حساس علاقوں میں مشتبہ افراد کو روک کر ان کی شناخت اور جانچ کرنا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔

یہ واقعہ گزشتہ دو دنوں کے دوران پارلیمنٹ کے گردونواح میں مشتبہ افراد کی گرفتاری کا دوسرا کیس ہے، جس نے سیکورٹی اداروں کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ جمعہ، 22 اگست کو بھی ایک سنگین واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک شخص نے پیڑ پر چڑھ کر دیوار پھاند کر پارلیمنٹ کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔ خوش قسمتی سے سیکورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا تھا۔ پولیس ڈپٹی کمشنر دیویش مہلا نے اس شخص کو ذہنی معذوری کا شکار قرار دیا تھا۔ذرائع کے مطابق، ہفتہ کی صبح تقریباً پانچ بجے، آئی جی-3 گیٹ پر تعینات سی آئی ایس ایف اہلکاروں نے ایک شخص کو پارلیمنٹ چوک سرکل کی طرف آتے دیکھا۔ اس شخص کو علاقے سے چلے جانے کی ہدایت دی گئی، لیکن وہ کچھ دیر بعد ریڈ کراس روڈ پر مورچہ-8 کے قریب دوبارہ نظر آیا جہاں اسے گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں اسے پارلیمنٹ سیکورٹی اہلکاروں کے حوالے کیا گیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے گرد سیکیورٹی میں خامیوں اور مشتبہ افراد کی بار بار گرفتاری کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔ 2023 میں پارلیمنٹ پر حملے کی سالگرہ کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کے باوجود متعدد غیر معمولی واقعات رونما ہوئے تھے۔خاص طور پر ساگر شرما اور منورنجن ڈی نامی دو نوجوان پارلیمنٹ کے دوران لوک سبھا ہال میں گھس گئے تھے اور وہاں پیلے رنگ کا دھواں چھوڑا تھا، جس سے ایوان میں ہنگامہ مچ گیا تھا۔ دونوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس کیس میں کل چھ افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں مہیش کماوت اور لتلت جھا شامل تھے۔ دہلی پولیس نے اس واقعے کے سلسلے میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں 900 سے زائد صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی تھی۔

سیکورٹی ایجنسیوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کی حفاظت کے لیے سخت انتظامات کئے ہوئے ہیں، لیکن حالیہ واقعات سے یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ کہیں یہ کوتاہیاں ملک کی سب سے بڑی قانون ساز اسمبلی کی سیکیورٹی کو نقصان نہ پہنچائیں۔سیکورٹی حکام نے کہا ہے کہ حساس مقامات پر "روکو ٹوکو مہم” جیسی کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ کسی بھی مشتبہ حرکت کو بروقت روکا جا سکے۔

Shares: