اسلام آباد:ادویہ ساز کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم نے حکومت سے دوائیں 38.5 فیصد مہنگی کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ادویہ ساز کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے چیئرمین فاروق بخاری نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں ادویات کی کمی کا مسئلہ شدت اختیار کر چکا، متعدد ادویات دستیاب نہیں، بلیک مارکیٹنگ کا کام شروع ہو گیا ہے۔

انسولین، کینسراورڈپریشن کی ادویات کی شدید کمی:دل کےمریضوں کی جان کوخطرات لاحق…

چیئرمین پی پی ایم اے نے کہا کہ فارما کمپینوں کے لئے دواؤں کی پیداوار مشکل سے مشکل ہوتی جارہی ہے، 2 ماہ سے دوا ساز کمپینوں کی سپلائی چین متاثر ہے، اس کی وجہ بینکوں کی جانب سے ایل سی نہ کھولنا اور ڈالر مہنگا ہونا ہے۔

ڈی جی خان : غیر قانونی ادویات کا کاروبار کرنے اور انسانی جانوں سے کھیلنے والے کسی…

فاروق بخاری نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں ملک کی 40 سے زائد دوا ساز کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے، کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان میں اپنی پیداوار بند کرچکی ہیں۔چیئرمین پی پی ایم اے نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ انڈسٹری کو بچائیں، دواؤں کی قیمتیں کم از کم 38.5 فیصد مہنگی کی جائیں۔

کم عمر بچوں کو مانع حمل ادویات فروخت کرنے پرپابندی؟

دوسری طرف فارما سوٹیکل کمپنیوں نے ملک بھر میں جان بچانے والی ادویات کی قلت کے خدشے کااظہارکردیا۔ذرائع کے مطابق بینکوں کی جانب سے ایل سیز نہ کھلنے کے باعث ادویات کا خام مال درآمد کرنے میں ادویات ساز کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا ہے جس کے باعث جان بچانے والی ادویات کی قلت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Shares: