باغی ٹی وی ،ڈیرہ غازی خان (ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی سے ) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی معاشی اور اقتصادی حالات کا قومی ڈائیلاگ کا تقاضا کررہے ہیں جبکہ قومی سیاسی قیادت نے فہم وفراست سے متحدہ ہوکر مذاکرات کے ذریعے مسائل حل نہ کیے تو جمہوری سیاسی پارلیمانی نظام کی بساط لپیٹ دی جائے گی وہ ڈیرہ غازی خان میں ممتاز ماہر تعلیم اور جماعت اسلامی کے سابق ضلعی امیر محمد یار قریشی کی شخصیت پر مرتب کی گئی کتاب چراغ راہ گذر کی تقریب رونمائی سے خطاب کررہے تھے تقریب سے سابق وزیر اعلی پنجاب سردار دوست محمد خان کھوسہ،پرنسپل غازی میڈیکل کالج ڈاکٹر پروفیسر محمد آصف قریشی جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے امیرراﺅ محمد ظفر ،رشید احمداختر،ڈاکٹر عبدالسلام صابر اورپروفیسر عطا محمد جعفری ،ڈاکٹر حسین میاں ، ساجد عزیز کھتران ،محمد اسلم چانڈیہ ایڈووکیٹ ، سائیں عزیز شاہد ، پروفیسر شبیر ناز، شیراز شبیر سمیت دیگربھی اظہار خیال کیا سٹیج سیکرٹری کے فرائض ضیا السلام زاہد قریشی اور حکیم عبدلمنان شاکر نے سرانجام دئیے تقریب میں رشید احمد خان ،پروفیسر محمد ایاز خان اور پروفیسر محمد بخش بلوچ ،رشید احمد خان ایڈووکیٹ، ڈاکٹر عبد الغفار عابد قریشی ،عبد الستار ساجد ، عبد العلام عارف ، انعام المنان ، سعد عبدالغفار ، عدنان ساجد، سلیمان ساجدسمیت دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاست دان حالات کو بند گلی میں لے جارہے ہیں سیاسی قیادت کو ذاتی مفاد پر قومی مفادات کو ترجیح دینے اور ملکی سالمیت سیاسی و جمہوری پارلیمانی نظام کی بقاءکے لیے قومی ترجیحات کی بنیاد پر متحدہ ہونا پڑےگا انہوں نے کہا کہ ملک معاشی و اقتصادی بحرانوں سے درچار ہے پارلیمنٹ اور اسمبلیاں عملی طور پر مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں عدلیہ کے کردار کو متنازعہ بنا کر تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کردیا گیا ہے سیاسی رسہ کشی عروج پر ہے سیاسی قیادت مذاکرات سے انحراف کررہی ہے پاکستان کی خودمختاری اور آزادی کو داﺅ پر لگادیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ سیاست اور نظریات جمہوریت بیشک سب کی الگ الگ ہو تاہم پاکستان اسلامی فلاحی مملکت ہے پاکستان کی خودمختاری اور آزادی ہمارا مشترکہ اثاثہ ہے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہماری مغربی سرحدوں پر افغانستان کے ذریعے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں جبکہ دوسری جانب کشمیر میں آزادی کو زبردستی چھین کر پاکستان کے مستقبل کےلئے بڑے خطرات کھڑے کیے جارہے ہیں اور سفارتی و خارجہ محاذ پر کوئی خاطر خواہ کردار ادا نہیں کیا جارہا دن بدن ہم عالمی سطح پر تنہا ہوتے جارہے ہیں ملک میں مہنگائی بے روزگاری عروج پرہے مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث عام آدمی کا گزر بسر عملاً ناممکن بنادیا گیا ہے امانت اور دیانت سے زندگی گزارنا مشکل ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ پہلے کورونا کی وباءنے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کردیا اور اب حالیہ بارشوں اور سیلاب سے تین کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں لیکن ملک کی مقبول ترین سیاسی قیادت کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور نہ ہی سیاست دانوں کو عام آدمی کی مشکلات کا کوئی احساس ہے سیاسی قیادت اقتدار کی رسہ کشی میں مگن ھے موجودہ حالات میں قومی سطح پر ڈائیلاگ کی اشد ضرورت ہے اور اگر سیاست دانوں نے ذاتی مفادات سے ہٹ کر قومی مفادات پر متحدہ ہوکر ملک کو بحرانوں سے نہ نکالا تو پھر سیاسی و جمہوری پارلیمانی نظام کی بساط لپیٹ دی جائے گی آخر میں تمام شرکا کو کتاب تحفہ کے طور پر پیش کی گئی۔

Shares: