سیالکوٹ(باغی ٹی وی،ڈسٹرکٹ رپورٹرمدثررتو)سیالکوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر شریف گھمن نے کہا ہے کہ معذور افراد کی بحالی اور انہیں معاشرے کا مفید شہری بنانا محض حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ سماجی تنظیموں کو بھی اس کارِ خیر میں بڑھ چڑھ کر اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایمن آباد روڈ پر سیوا فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام گوجرانوالہ ڈویژن کے 100 معذور افراد میں مفت ویل چیئرز تقسیم کرنے کی تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے "ہمت کارڈ” اور معاون آلات کی فراہمی کے انقلابی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے معذور افراد کے لیے زندگی کی سہولیات میں بڑی آسانیاں پیدا ہوئی ہیں اور یہ امر خوش آئند ہے کہ سیوا فاؤنڈیشن جیسے فلاحی ادارے اس ضمن میں حکومت کا بھرپور ہاتھ بٹا رہے ہیں۔ تقریب میں سوشل ویلفیئر آفیسر عدنان راٹھور، صدر شیخ بلال جہانگیر، پراجیکٹ مینجر مبینہ نقوی، ممبر کور کمیٹی سلور سٹار ایجوکیشن محمد عابد عظیم اور عادل گوندل سمیت علاقہ بھر کی معزز شخصیات نے شرکت کی۔

تقریب کے دوران پراجیکٹ مینجر سیوا فاؤنڈیشن مبینہ نقوی نے ادارے کے دیگر فلاحی منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ فاؤنڈیشن کی جانب سے اسکولوں، مساجد اور دیہی علاقوں میں آر او پلانٹس نصب کیے جا رہے ہیں جن سے اس وقت ایک ملین سے زائد افراد مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خواتین کو معاشی طور پر خود مختار بنانے کے لیے سلائی، بیوٹیشن اور کمپیوٹر کی فنی تربیت فراہم کی جا رہی ہے، جبکہ ہونہار طلبہ کے لیے اسکالرشپس اور اسکولوں میں جدید آئی ٹی لیبز کا قیام بھی ادارے کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ بے روزگار افراد کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے بلاسود قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ باعزت روزگار کما سکیں۔ انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ ماضی کی طرح اس سال بھی رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کرنے کا جامع پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔

تقریب کے اختتام پر مہمانِ خصوصی شریف گھمن نے مستحقین میں ویل چیئرز تقسیم کیں اور سماجی خدمت کے میدان میں سیوا فاؤنڈیشن کی گراں قدر خدمات کو سراہتے ہوئے دیگر مخیر حضرات پر بھی زور دیا کہ وہ معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لیے اپنا تعاون جاری رکھیں۔ شرکاء نے فاؤنڈیشن کے فلاحی کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ معاشرے کے پسماندہ طبقات کی مدد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے تاکہ انہیں معاشرے کا فعال رکن بنایا جا سکے۔

Shares: