انڈس واٹر کمیشن نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تفصیلات حکومت کو بھجوا دیں

4 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ
Mangla, Tarbela dams

لاہور: انڈس واٹر کمیشن نے بھارت کی اب تک کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تفصیلات حکومت کو بھجوا دیں۔

ذرائع انڈس واٹر کمیشن کے مطابق بھارت 3 ڈیموں کی تعمیر کر کے عملی طور پر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا، تینوں بار بھارت کو ورلڈ بینک اور نیوٹرل ایکسپرٹ سے سبکی کا سامنا کرنا پڑا، بھارت نے 2005 میں بگلیہار ڈیم، 2010 میں کشن گنگا ڈیم اور 2016 میں رتلے ڈیم تعمیر پر معاہدے کو نظر انداز کیا۔

ذرائع انڈس کمیشن کے مطابق بھارت نے تینوں ڈیموں کی تعمیر اپنی سیاست اور دہشت گردی کی آڑ میں شروع کی، بھارت اب پہلگام واقعے کی آڑ لے کر سندھ طاس معاہدے کو ہی معطل کر چکا ہے محکمانہ قانونی مشاورت کا عمل مکمل ہو گیا ہے، آئندہ کا فیصلہ حکو مت کرے گی، عالمی ثالثی قوانین کے مطابق یکطرفہ طور پر انڈس واٹر ٹریٹی کی معطلی ممکن نہیں ہے۔

بھارتی مصنوعات پاکستان کی زمینی,فضائی یا سمندری راستے سے نہیں گزرسکیں گی

واضح رہے کہ پاکستان نے بھارت سے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی ٹھوس وجوہات جاننے کے لیے نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا ابتدائی ہوم ورک بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔

بھارتی مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کا نارمل صورتحال کا دعویٰ کھوکھلا نکلا

Latest from اسلام آباد