تونسہ:ڈی جی خان اور تونسہ کی تباہی کا ذمہ دارکون؟مبشرلقمان نے کُھرا ڈھونڈ لیا:کوہ سلیمان کی پہاڑیوں سے انکشافات نے سیلاب سے تباہی کے اصل حقائق سے پردہ اٹھا دیا ہے ، اس حوالے سے پاکستان سے سینیئرتجزیہ نگار ممتازصحافی مبشرلقمان جو کہ اس وقت سیلاب سے متاثرہ ان علاقوں میں موجود ہیں وہاں کے اصل حقائق اپنے قارئین تک پہنچا رہے ہیں
مبشرلقمان بتاتے ہیں کہ وہ خود حیران ہیں کہ سیلاب تو آہی گیا مگراس سیلاب کوتباہ کُن بنانے میں تونسہ کے طاقتوروں کا بھی حصہ ہے جنہوں نے اپنے کاروبار کو بچانے کی خاطرتونسہ اور ڈی جی خان کی عوام کو ڈبودیا
اس سلسلے میں مبشرلقمان جب تونسہ کے اس علاقے میں پہنچے جہاں سے سیلاب نے تباہی پھیلانا شروع کی تو وہاں موجود مقامی افراد نے مبشرلقمان کے سامنے ساری صورت حال رکھ دی ،
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اس مقام پرقدرتی طور پر بہت زیادہ پتھر تھے جو سیلاب کے پانی کے سامنے ایک بہت مضبوط اور قدری بند تھا مگریہاں کاروباری شخصیات نے اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لیے یہاں سے پتھر اٹھا اٹھا کراس کو کرش کرکے کے اپنا کاروبار چلایا لیکن مقامی لوگوں کوسیلاب کی تباہ کاریوں کے لیے پیش کردیا
مقامی افراد نے اس موقع پر انکشافات کیے کہ اس وقت جب یہ چند مضبوط کاروباری شخصیات یہاں سے پتھراٹھا اٹھا کرلے جارہے تھے تومقامی افراد نے جوآج سیلاب کا سامناکررہے ہیں انہیں خدشات کی بنیاد پر احتجاج کیا تھا کہ اگریہ پتھریہاں سے اٹھا لیے گئے تو پھرپانی کے سامنے کوئی چیز نہیں ٹھہر سکے گی اورمقامی آبادیاں سیلاب کی نذرہوجائیں گی
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بجائے اس کے کہ حکومت یا مقامی انتظامیہ اس مسئلے پر کوئی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی مگر افسوس کے ساتھ الٹآ مظاہرین کے خلاف مقدمات قائم کردیئے گئے، یہ ڈمپرز جنہوں مقامی لوگوں کے زیراستعمال سڑکوں کو بھی تباہ کردیا ، مگریہ الزام لگا کر کہ ڈمپرز کو گزرنے نہیں دے رہے ، الٹا مقدمات قائم کیئے گئے
ان کا کہنا تھا کہ آج سے چھ ماہ پہلے جواحتجاج اسی سلسلے میں کیا تھا نہ ڈی سی نے کوئی ایکشن لیا اور نہ ہی اے سی نے لوگوں کی بات پر توجہ دی بلکہ ان کاروباری طاقتور شخصیات کو تحفظ دیا
مقامی لوگوں کی نشاندہی کے مطابق سینیئرصحافی مبشرلقمان نے وہاں اصل مقامات پر جاکراصل حقائق دکھائے ، وہاں کرشنگ پلانٹ لگے ہوئے ہیں اوروہاں ڈمپرز بھی موجود ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ اگریہ مافیا یہاں سے پتھر نہ اٹھاتا تو کبھی بھی دریا کا پانی نواحی بستیون اور دیگرمقامات کی طرف نہ جاتا مگرکون ہے جوغریب عوام کی آہ وبکا کو سُن لے یہاں تو طاقتور طاقتوروں کو بچانے کے لیے بہت کچھ کررہے تھے
مبشرلقمان نے اس موقع پر اہل نظرکوان طاقتورمافیازکے اصل حقائق بتاتے ہوئے کہا کہ ڈی جی خان سے لیکر تونسہ تک تمام سڑکیں محفوظ ہیں ، بڑوں اوروڈیروں کے ڈیرے محفوظ ہیں مگراگرمحفوظ نہیں تو غریب عوام کے کچے مکان اور ان کی جھونپڑیاں محفوظ نہیں ، یہاں ہرمکان تباہ حال ہیں n ، یہاں دوکانیں پانی میں گارا بن چکی ہیں ، یہاں کے مکین بے بس ہیں مگریہ بے بسی کب تک جاری رہے گی ، ہمارا کام تو حقائق کو پیش کرنا ، اہل نظرکا کام ہے حقائق کو پرکھنا اورحکمرانوں کا کام ہے اصلاح کرنا اگرپھربھی کچھ نہ ہوپائے توپھراپنے ہاتھوں سے ہی ہونے والی تباہی کا ذمہ دار کسی اور کو ٹھہرانا انصاف نہیں ہے