ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی، نیوز رپورٹر شاہد خان) خواتین کے حقوق کے تحفظ اور قانونی معاونت کے حوالے سے ایک اہم تربیتی ورکشاپ کا انعقاد محکمہ سوشل ویلفیئر و بیت المال کے زیر اہتمام ڈپٹی کمشنر آفس میں کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ ویمن پروٹیکشن اتھارٹی، ایف ڈی او اور دیگر اداروں کے اشتراک سے منعقدہ اس سیمینار میں مختلف محکموں کے نمائندگان نے شرکت کی، جن میں ہیلتھ، لوکل گورنمنٹ، غازی یونیورسٹی، پراسیکیوشن، پنجاب پولیس، بار ایسوسی ایشن سمیت دیگر ادارے شامل تھے۔

سیکرٹری ڈسٹرکٹ ویمن پروٹیکشن کمیٹی ثریا مجید رانا نے کہا کہ اس سیمینار کا مقصد نہ صرف عام شہری بلکہ سرکاری اداروں کو بھی خواتین کے حقوق کے تحفظ کے متعلقہ قوانین سے آگاہ کرنا ہے، تاکہ پالیسی سازی سے لے کر عملی اقدامات تک ہر سطح پر مؤثر عملدرآمد ممکن بنایا جا سکے۔

افتتاحی خطاب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل قدسیہ ناز نے حکومت پنجاب کی جانب سے خواتین کے تحفظ کیلئے کیے گئے اقدامات اور قانون سازی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ادارہ جاتی سطح پر سنجیدہ کوششیں ہی خواتین کو محفوظ اور بااختیار بنانے میں کامیابی لا سکتی ہیں۔

سیمینار کے اہم مقرر، ممبر ڈسٹرکٹ بار شیخ امجد حسین ایڈووکیٹ نے تفصیل سے خواتین کے قانونی حقوق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین کے لیے بنائے گئے متعدد قوانین جیسے کہ:

تحفظ خواتین برائے ہراسمنٹ ایکٹ 2010،ایسڈ کرائم کنٹرول ایکٹ 2011،پنجاب گھریلو تشدد کے خلاف تحفظ ایکٹ 2016.اینٹی ریپ انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل ایکٹ 2021.دی مسلم فیملی لاز آرڈیننس 1961

ان تمام قوانین کی موجودگی اور مؤثر عملدرآمد سے خواتین کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔ مزید یہ کہ خواتین ہیلپ لائن 1043 اور پولیس ایمرجنسی نمبر 15 پر فوری رابطہ کر کے مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر ذکاء الدین بزدار، غازی یونیورسٹی کی نمائندہ سمیرا بانو اور دیگر شرکاء نے بھی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کے تحفظ اور مساوی مواقع کی اہمیت پر زور دیا۔

آخر میں شرکاء کو سرٹیفکیٹس بھی دیے گئے، اور اس اقدام کو خواتین کی فلاح، شعور اور خودمختاری کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا گیا۔

Shares: