ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی،سٹی رپورٹرجواداکبر) چیئرپرسن وزیراعلیٰ پنجاب انسپکشن، سرویلنس و مانیٹرنگ ڈائریکٹوریٹ بریگیڈیئر بابر علاؤالدین (ستارہ امتیاز ملٹری) نے ڈپٹی کمشنر آفس ڈیرہ غازی خان میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پنجاب کے تمام محکموں کی مانیٹرنگ، ترقیاتی منصوبوں کے معائنے، گڈ گورننس اور دیگر عوامی مسائل کے جائزے کے لیے صوبے بھر کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان کے بقول، پنجاب کے 38 اضلاع کا وزٹ مکمل ہو چکا ہے جبکہ جلد ہی راجن پور کا تفصیلی دورہ بھی کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان دوروں کا بنیادی مقصد مفاد عامہ کے منصوبوں کی بروقت تکمیل، معیاری کام کی یقین دہانی، میونسپل سروسز کی بہتری اور عوامی شکایات کے حل کے لیے سفارشات تیار کرکے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو پیش کرنا ہے۔

بریگیڈیئر بابر علاؤالدین نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان اپنی منفرد جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے نہایت اہمیت کا حامل ضلع ہے، جہاں سے صرف آٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر بلوچستان کے بعض علاقے واقع ہیں جن میں امن و امان کی صورتِ حال ابتر ہے۔ تاہم، پنجاب کے ادارے اور بلوچ اقوام ملک میں امن قائم رکھنے میں متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کبھی بھی ملک دشمن عناصر سے محبت نہیں کرتی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے 30 سال بعد بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی میں بھرتیوں کی منظوری دی گئی ہے، جن میں اب تک 650 سے زائد افسران و جوان شامل ہو چکے ہیں، اور مزید بھرتیاں بھی شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر جاری رہیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سخی سرور اور دیگر بڑے قصبوں میں صفائی، ترقیاتی امور اور دیگر شہری سہولیات کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی قیادت میں "ہمت کارڈ”، "لائیو اسٹاک کارڈ”، "گرین ٹریکٹرز”، دیہی خواتین کے لیے مویشیوں کی فراہمی، اسکول کے بچوں کے لیے دودھ پروگرام، لیپ ٹاپ اسکیم، آسان قرضے، چار مرلے کے پلاٹس، اور سولر سسٹم جیسے عوامی فلاحی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی طرف سے "پہلگام ڈرامے” کے بعد پاکستانی میڈیا نے ذمہ دارانہ صحافت کا مظاہرہ کیا اور دنیا بھر میں پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں اجاگر کیا۔

اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل قدسیہ ناز، مسلم لیگی رہنما عبدالحمید جلبانی، سٹاف آفیسر عبدالجبار بھٹی، میجر نوید اسلم، کوآرڈینیٹر عمر فاروق بھٹی اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

Shares: