ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی،سٹی رپورٹرجواداکبر) انٹرنیشنل لائیوسٹاک ریسرچ انسٹیٹیوٹ (کینیا)، ورلڈ بینک اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (FAO) کے اشتراک سے غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں ’’لائیوسٹاک اور رینج لینڈ کے قیام‘‘ پر بین الاقوامی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشفاق احمد نے کی۔ اجلاس میں پاکستان سمیت بین الاقوامی ماہرین، محققین اور پالیسی سازوں نے شرکت کی اور جنوبی پنجاب میں پائیدار زرعی ترقی و ماحولیاتی بہتری کیلئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔
وائس چانسلر ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا کہ غازی یونیورسٹی جنوبی پنجاب کے زرعی و ماحولیاتی چیلنجز کے سائنسی و پالیسی بنیادوں پر حل کیلئے عالمی اداروں کے ساتھ اشتراک کر رہی ہے، جس کے تحت جدید تربیتی سیشنز، ماڈرن چارہ جات، فیڈ سسٹمز، پانی کی فراہمی اور زمینی اصلاحات کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
پروگرام کوآرڈینیٹر ڈاکٹر طلعت بلال یعسوب نے اجلاس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس مشاورتی نشست کا مقصد تحقیق، ڈیٹا ماڈلنگ اور مقامی کسانوں کی تربیت کے ذریعے لائیوسٹاک اور رینج لینڈ سیکٹر کو مستحکم کرنا ہے۔
بین الاقوامی مقررین ڈاکٹر فیض الباری، پروفیسر پیر جے گربر، ڈاکٹر انتھونی مائیکل وٹ بریڈ، ڈاکٹر بین لکویو اور دیگر نے لائیوسٹاک سسٹمز کی اصلاح، مقامی لوگوں کو بااختیار بنانے، اور آب و ہوا سے ہم آہنگ زرعی طریقے اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان ماہرین نے گرین ہاؤس گیسوں میں کمی، متوازن خوراک، اور جدید فیڈ سسٹمز کے ذریعے پیداوار اور جانوروں کی قوتِ مدافعت بڑھانے پر بھی سیر حاصل گفتگو کی۔
سپیشل سیکریٹری لائیوسٹاک جنوبی پنجاب اظفر ضیاء نے غازی یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ لائیوسٹاک اور رینج لینڈ سے متعلق منصوبے تیار کر کے حکومت کو بھجوائیں تاکہ ان پر جلد عملدرآمد ممکن ہو سکے۔
اجلاس میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے پروفیسر ڈاکٹر سہیل ساجد، رینج لینڈ انسٹیٹیوٹ اسلام آباد سے ڈاکٹر محمد خالد رفیق، فاریسٹ کنزرویٹر ملتان ڈاکٹر محمد مشتاق، پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کی فوکل پرسن سیدہ آمنہ بتول، اور دیگر ماہرین نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر خالد رفیق نے مقامی نباتات کے تحفظ اور استعمال پر زور دیا، جبکہ ڈاکٹر مشتاق نے رینج لینڈ کی زبوں حالی، زمینی کٹاؤ اور پانی کی قلت جیسے چیلنجز پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر سہیل ساجد نے ویٹرنری سائنس میں پیراسائٹس کی روک تھام اور جدید تحقیق کو اجاگر کیا، جبکہ ڈاکٹر منیر نے فیلڈ چیلنجز اور پالیسی کے درمیان خلیج پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈاکٹر شمشیر الحق، ڈاکٹر عثمان بشیر چیمہ، ڈاکٹر رضوان، ڈاکٹر ذیشان، طارق نسیم، اور دیگر ماہرین نے قابلِ عمل تجاویز پیش کیں جو خطے میں لائیوسٹاک سیکٹر کی ترقی کیلئے سنگِ میل ثابت ہوں گی۔