ڈیرہ غازی خان: ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال کی انتظامی کوتاہیوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش
ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی رپورٹ) ایم ایس علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال نے انتظامی مسائل کو چھپانے کے لیے سوشل میڈیا پر ایک مختصر ویڈیو جاری کی جس میں مختلف اقدامات کا دعوی کیا گیا۔ ویڈیو میں بتایا گیا کہ ہسپتال میں ٹراما سینٹر کی لفٹ، ایکسرے پلانٹ، اور سی ٹی اسکین مشین ٹھیک کرائی گئی ہیں، نئی مشینیں نصب کی گئی ہیں اور ادویات کی فراہمی کو بہتر بنایا گیا ہے۔ لیکن اس ویڈیو کا مقصدہسپتال کی سنگین صورتحال پر پردہ ڈالنا تھا جس میں آپریشن کے بعد انفیکشنز اور علاج کی ناقص سہولیات جیسے مسائل نظر انداز کر دیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازیخان میں علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال کے مسائل پر پردہ ڈالنے کے لیے ایم ایس ڈاکٹر عبدالرحمن عامر قیصرانی کی جانب سے سوشل میڈیا پرایک مختصر ویڈیو جاری کی گئی جس میں دعوی کیا گیا کہ ہسپتال میں مختلف سہولیات بہتر بنائی گئی ہیں۔ ویڈیو میں ٹراما سینٹر کی لفٹ، ایکسرے پلانٹ، سی ٹی اسکین مشین اور ایئرکنڈیشنڈ سسٹم کے بہتر کرنے کے دعوے کیے گئے ہیں جبکہ ہسپتال میں سیکیورٹی اور ادویات کی فراہمی کی صورتحال بہتربتائی گئی ہے۔ مگر اس ویڈیو میں ہسپتال کے اصل مسائل یعنی انفیکشن کی روک تھام اور علاج معالجے کی ناقص حالت کا تذکرہ نہیں کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں
ڈیرہ غازیخان:ٹیچنگ ہسپتال میں آپریشن کے بعد انفیکشنزمیں خطرناک اضافہ،مریض مرنے لگے
جبکہ گذشتہ روز باغی ٹی وی کی خبر میں نشاندہی کی گئی تھی کہ ہسپتال کے ٹراما سینٹر، گائنی، یورولوجی، اور سرجیکل ڈیپارٹمنٹ میں ہونے والے آپریشنز کے بعد مریضوں کو شدید انفیکشن کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہسپتال میں سٹرلائزیشن کے ناقص انتظامات، غیر معیاری علاج اور لاپروائی کی وجہ سے آپریشن کے بعد مریضوں میں انفیکشن پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ استعمال شدہ آلات کو محض پانی سے دھوکر دوبارہ استعمال میں لانا اور اینٹی بائیوٹک ادویات کے غیر معیاری ہونے کی خبریں عام ہیں، جس سے مریضوں کی حالت بگڑ رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں متعدد ادویات کم قیمت کی خاطر ایکسپائرڈ کیمیکلز سے تیار کرائی جاتی ہیں، جس سے انفیکشن کنٹرول کے بجائے مزید بڑھتے ہیں۔ نرسنگ اور طبی عملہ بھی مناسب تربیت سے عاری ہے، جس کے نتیجے میں آپریشن کے بعد مریضوں کی ڈریسنگ بروقت اور جراثیم سے پاک نہیں کی جاتی، جس سے زخم خراب ہوکر پیچیدہ انفیکشن میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ہسپتال میں صفائی کا بھی فقدان ہے۔ آپریشن تھیٹرز اور وارڈز میں جراثیم سے پاک ماحول کی کمی کی وجہ سے مریضوں کے زخموں میں بیکٹیریا منتقل ہو کر خطرناک بیماریوں کا باعث بن رہے ہیں۔ بعض اوقات آپریشن کے آلات کو بغیر سٹرلائز کیے ایک مریض سے دوسرے مریض تک منتقل کیا جاتا ہے جو انفیکشن کی ایک بڑی وجہ ہے۔
ایم ایس ڈاکٹر عبدالرحمن عامرقیصرانی نے اس اہم اور عوامی مسئلے کو پس پشت ڈالنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے اعلی حکام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے ،شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتال میں موجودایم ایس سمیت تمام کرپٹ افسران اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے اور انسٹرومنٹس کی موثر سٹرلائزیشن اور معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ مریضوں کی جانیں محفوظ بنائی جا سکیں