ڈیرہ غازی خان:آرپی او آفس کے ملازم کی ایمانداری کی مثال، گمشدہ موبائل مالک کو واپس کر دیا

ڈیرہ غازیخان (باغی ٹی وی،سٹی رپورٹر جواد اکبر) ریجنل پولیس آفس ڈیرہ غازی خان میں تعینات نائب قاصد سید تحسین اصغر نے ایمانداری اور فرض شناسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک گمشدہ موبائل فون اس کے اصل مالک کو واپس کر کے ایک اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔ اس اقدام نے نہ صرف پولیس کے اس شعبے کی ساکھ میں اضافہ کیا ہے بلکہ شہریوں کا اعتماد بھی بڑھایا ہے۔

واقعہ کچھ یوں ہے کہ نائب قاصد سید تحسین اصغر کو بازار میں ایک گمشدہ موبائل فون ملا۔ یہ موبائل فون ایک شہری محمد یعقوب کا تھا جو کہ پیشے کے اعتبار سے ایک سکول ٹیچر ہیں۔ سید تحسین اصغر نے ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے موبائل فون کو اپنے پاس رکھنے یا اسے فروخت کرنے کے بجائے فوری طور پر فون کے مالک سے رابطہ کیا۔

نائب قاصد نے محمد یعقوب کو کال کرکے اطلاع دی کہ ان کا گمشدہ موبائل فون مل گیا ہے اور انہیں ریجنل پولیس آفس میں بلا کر فون ان کے حوالے کر دیا۔ اس ایماندارانہ اقدام پر محمد یعقوب نے بے حد خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا اور سید تحسین اصغر کی ایمانداری اور فرض شناسی کی تعریف کی۔

محمد یعقوب، جو کہ اپنی محنت کی کمائی سے خریدا گیا موبائل فون کھو بیٹھے تھے، نے موبائل فون واپس ملنے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ "آج کے دور میں جب لوگ ذاتی مفاد کے لیے دوسروں کے نقصان کا فائدہ اٹھاتے ہیں، ایسے ایماندار لوگوں کا ہونا ہمارے معاشرے کے لیے ایک بڑی نعمت ہے۔ میں ریجنل پولیس آفس کے اس ملازم کی ایمانداری کو دل سے سراہتا ہوں۔”

اس موقع پر ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) ڈیرہ غازی خان، کیپٹن (ر) سجاد حسن خان نے بھی سید تحسین اصغر کی ایمانداری کی بھرپور تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ "ایمانداری اور فرض شناسی کا مظاہرہ کرنے والے ملازمین ہمارے محکمے کا حقیقی سرمایہ ہیں۔ ایسے ملازمین نہ صرف محکمہ پولیس کا وقار بڑھاتے ہیں بلکہ معاشرتی اقدار کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔”

آر پی او نے مزید کہا کہ تحسین اصغر کا یہ اقدام محکمہ پولیس کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ہر پولیس ملازم اسی جذبے کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے تاکہ عوام کا اعتماد پولیس پر برقرار رہے۔ انہوں نے تحسین اصغر کو انعام اور تعریفی سند سے نوازنے کا اعلان بھی کیا تاکہ دوسرے ملازمین بھی اس سے ترغیب حاصل کریں۔

نائب قاصد سید تحسین اصغر، جنہوں نے یہ ایمانداری کا مظاہرہ کیا، نے کہا کہ "میری تربیت اور فرض کا تقاضا یہی تھا کہ میں اس گمشدہ چیز کو اس کے مالک تک پہنچاؤں۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایمانداری انسان کی پہچان ہے اور مجھے خوشی ہے کہ میں نے اپنے فرض کو دیانت داری سے پورا کیا۔”

یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو چکا ہے جہاں لوگوں نے سید تحسین اصغر کی ایمانداری کی تعریف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ بہت سے شہریوں نے یہ کہا کہ اگر ہر فرد اور سرکاری ملازم اسی جذبے کے ساتھ کام کرے تو معاشرے میں اخلاقی قدریں مزید مضبوط ہوں گی اور عوام کا سرکاری اداروں پر اعتماد بحال ہوگا۔

Comments are closed.