ڈیرہ غازی خان:ٹریفک پولیس نے نیند کی گولیاں کھالیں، شہریوں کی زندگی داؤ پر،سنگم چوک پر ہر روز موت کارقص

ڈیرہ غازیخان (باغی ٹی وی رپورٹ) ٹریفک پولیس نے نیند کی گولیاں کھالیں، شہریوں کی زندگی داؤ پر،سنگم چوک پر ہر روز موت کا رقص

تفصیل کے مطابق ڈیرہ غازیخان شہر کا معروف سنگم چوک جو چاروں صوبوں کو ملانے والا اہم ترین مقام ہے، روزانہ ہزاروں گاڑیوں کی آمد و رفت کا مرکز ہے۔ تاہم ٹریفک انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت، ٹریفک سگنل کی عدم موجودگی اور ناقص قانون نافذ کرنے کی وجہ سے یہاں کی صورتحال بدترین ہوتی جا رہی ہے۔ ہر روز یہاں حادثات میں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جس کی بنیادی وجہ ٹریفک پولیس کا غیر سنجیدہ رویہ اور اپنی ذمہ داریوں سے چشم پوشی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ سنگم چوک پر نہ تو ٹریفک قوانین کی پاسداری کی جاتی ہے اور نہ ہی ٹریفک اہلکاروں کی طرف سے کسی قسم کی سختی نظر آتی ہے۔ جو اہلکار یہاں تعینات ہیں وہ صرف ذاتی مفاد میں اپنی دیہاڑی بنانے میں مصروف رہتے ہیں اور عوام کی جان و مال کی کسی کو پروا نہیں۔

اطلاعات کے مطابق کچھ اہلکار بلوچستان اورسخی سرور سے آنے والے ٹرکوں کو روک کر مبینہ طور پر رشوت وصول کرتے ہیں اور ٹریفک کی بہتری کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کرتے۔ ایسے میں سنگم چوک پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ماضی میں ڈی ایس پی بخت النصر کا دور میں ڈیرہ غازیخان کی عوام کیلئے کافی بہتر تھا وہ خود بند کمر ے میں بیٹھنے کی بجائے فیلڈ میں نکل کر اپنی ڈیوٹی کرتے تھے۔ ان کی سختی اور نظم و ضبط کے باعث ٹریفک کا نظام بہتر تھا، مگر ان کے تبادلے کے بعد سے صورتحال بگڑ گئی ہے۔ موجودہ ٹریفک افسران اے سی کمروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں، اور اہلکار اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے لوٹ مار میں مصروف ہیں۔

شہریوں کی جانب سے اعلیٰ حکام کمشنر، ڈپٹی کمشنر، آر پی او، اور ڈی پی او سے بھرپور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ ٹریفک پولیس کے ناقص انتظامات پر فوری توجہ دیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ شہر کے ہر چوک پر جدید ٹریفک سگنلز نصب کیے جائیں تاکہ بے ہنگم ٹریفک کو قابو کیا جا سکے۔ ٹریفک اہلکاروں کو بھی ملٹری پولیس کی طرح چوک کے وسط میں کھڑے ہو کر ٹریفک کنٹرول کرنے کی ہدایت دی جائے، اور جو اہلکار اپنی ڈیوٹی میں کوتاہی برتیں انہیں فوری طور پر معطل کیا جائے۔

اس کے علاوہ شہریوں کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ٹریفک پولیس کے فرائض کی نگرانی کے لیے ایک آزاد انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے، تاکہ کرپشن اور نااہلی کے خلاف موثر کارروائی کی جا سکے۔ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اہلکاروں کی سخت نگرانی کی جائے اور جو اہلکار اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کریں انہیں نوکری سے برطرف کیا جائے۔

شہر میں گاڑیوں کی تعداد میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے، اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو حادثات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ ٹریفک پولیس کے نظام میں اصلاحات کی جائیں تاکہ شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔

Leave a reply