ڈیرہ غازیخان (باغی ٹی وی رپورٹ)سخی سرور میں اوقاف کی زمینوں پر قبضے، ہوشرباء کرپشن اسکینڈل
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے قریب سخی سرور میں محکمہ اوقاف کی اربوں روپے مالیت کی زمینوں پر بڑے پیمانے پر قبضے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس غیر قانونی عمل میں محکمے کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔ قبضہ مافیا نے محکمے کے اہلکاروں کی مدد سے ایک منظم نیٹ ورک قائم کیا اور ہزاروں ایکڑ اراضی پر قبضہ کر لیا، جس سے نہ صرف حکومت کو مالی نقصان پہنچا بلکہ مقامی افراد کی زندگیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
سخی سرور میں محکمہ اوقاف کی ہزاروں ایکڑ زرعی زمینوں پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔ یہ زمینیں نہ صرف حکومت کی آمدن کا ایک اہم ذریعہ تھیں بلکہ مقامی کمیونٹی کے لیے روزگار کا بھی وسیلہ تھیں۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ محکمہ اوقاف کے زونل ایڈمنسٹریٹر سمیت دیگر اہلکاروں نے قبضہ مافیا کو سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنے میں مدد فراہم کی۔ ان اہلکاروں نے زمینوں کی نشاندہی کی اور قبضے کے عمل میں سہولت فراہم کی۔
ذرائع کے مطابق محکمے کے اہلکاروں نے ہر قبضے کے بدلے رشوت وصول کی۔ اس کے علاوہ، قبضہ مافیا نے زمینوں کی غیر قانونی خرید و فروخت سے اربوں روپے کا فائدہ اٹھایا۔ قبضہ شدہ اراضی کی وجہ سے مقامی افراد کے لیے روزگار کے مواقع کم ہو گئے ہیں اور زمینوں کی قیمتیں بھی غیر معمولی طور پر بڑھ گئی ہیں، جس سے ان کی زندگیوں میں مشکلات آئی ہیں۔
عوام اور سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا نوٹس لیں اور ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ محکمہ اوقاف نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے پاس ناجائز تعمیرات کو مسمار کرنے کا اختیار اور وسائل موجود نہیں، اور وہ بارہا اعلی حکام کو تحریری طور پر آگاہ کر چکے ہیں، تاہم قبضہ مافیا دوبارہ زمینوں پر قابض ہو جاتا ہے۔
عوامی سطح پر اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تاکہ ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ قبضہ شدہ زمینوں کو فوراً واپس کیا جائے اور انہیں اپنے اصل مقصد کے لیے استعمال کیا جائے۔ محکمہ اوقاف کے تمام ریکارڈ کو آن لائن کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوامی نگرانی ممکن ہو سکے۔ مزید برآں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس معاملے میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے اور قبضہ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔
سخی سرور میں اوقافی زمینوں پر قبضہ ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے جس کے حل کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ حکومت کو اس معاملے کی سنجیدگی کو سمجھتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے تاکہ اس قسم کی کرپشن کا خاتمہ کیا جا سکے اور مقامی افراد کو ان کی جائز زمینوں تک رسائی حاصل ہو سکے۔