ڈیرہ غازی خان: تھیلیسیمیا کے مرض میں اضافے کو روکنے کے لیے عوام کوآگاہی کی ضرورت ہے،آصف قریشی

ڈیرہ غازی خان باغی ٹی وی( نیوز رپورٹر شاہد خان )پرنسپل غازیخان میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف قریشی نے کہا ہےکہ تھیلیسیمیا کے مرض میں اضافے کو روکنے کے لیے عوام کو اپنی سطح پر بچاو کیلئے آگاہی حاصل کرنے کی ضرور کوشش کرنی چاہیے تب ہی اس موروثی مرض کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوا جاسکتا ہے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال کے کانفرنس روزم میں تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں میں بلڈ اور عید گفٹ تقسیم کر نے کی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کیا

اس موقع پر پروگرام کے آرگنائزر، انچارج سنٹرل آئی سی یو ٹیچنگ ہسپتال و ڈائریکٹر بلڈ بنک ڈاکٹر ابرار حسین کھوسہ، پروفیسر ڈاکٹر محمد خالد،ڈاکٹر راشد قریشی ،ڈاکٹر بشیر ملک ،اے ایم ایس ڈاکٹر حفیظ اللہ لُنڈ و دیگر شرکاء میں ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والوں کے علاوہ اس مرض میں مبتلا بچوں کے والدین نے خصوصی شرکت کی

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئےپرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف قریشی نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ جو لوگ بھی شادی کرنے والے ہوں، وہ تھیلیسیمیا کیریئر اسکیننگ کا اپنا چھوٹا سا بلڈ ٹیسٹ ضرور کروائیں اس سے پتہ چل جاتا ہے کہ اگر وہ کیریئر ہیں، تو ان کا آپس میں شادی نہ کرنا بہتر ہو گا اگر کسی مجبوری کی وجہ سے ایسے دو انسانوں کی شادی ہو بھی جاتی ہے، تو بچے کی پیدائش سے پہلے ٹیسٹ کی سہولت بھی موجود ہے۔

ایک خاص ٹیسٹ کے ذریعے حمل کے بارہویں ہفتے میں پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ مستقبل میں پیدا ہونے والا بچہ تھیلیسیمیا میجر کا شکار ہوگا یا نہیں انچارج سنٹرل آئی سی یو ٹیچنگ ہسپتال و ڈائریکٹر بلڈ بنک ڈاکٹر ابرار حسین کھوسہ نے کہا کہ تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کو ہفتہ وار خون دینے کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور امسال اب تک ہم2845 بچوں کو خون کا عطیہ دے چکے ہیں ہمارے پاس ٹوٹل 830 بچے رجسٹرڈ ہیں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ خون کا عطیہ دینے کا سلسلہ جاری رکھیں تاکہ تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کو خون فراہمی کا سلسلہ چلتا رہے۔

ڈاکٹر ابرار حسین کھوسہ نے کہا کہ تھیلیسیمیا کا شکار بچوں کو ہفتہ وار خون کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گااس سلسلہ میں انہوں نے بلڈ بنک کے ڈاکٹر حماد ،نرسنگ اسٹاف سونیا فرزانہ، شبنم نورین، خالدہ ،ثمینہ، امر مہدی، احسن، دیگر کے کردار کو سراہتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

Leave a reply