ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی نیوز رپورٹر شاہد خان) غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں شعبہ کمپیوٹر سائنس اور انٹرنیٹ سوسائٹی کے اشتراک سے ’’مصنوعی ذہانت‘‘ کے موضوع پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشفاق احمد تھے، جبکہ پروفیسر ڈاکٹر ارشد منیر، پروفیسر ڈاکٹر سعد اللہ لغاری، ڈاکٹر محمد ابو بکر، ڈاکٹر محمد علی تارڑ، ڈاکٹر جاوید اقبال، ڈاکٹر وسیم عباس گل، ڈاکٹر عنصر علی، کرنل اشفاق احمد، انجینئر عدیل نیئر سمیت دیگر اساتذہ کرام اور طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔

ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر حافظ گلفام احمد عمر نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد تحقیق، ترقی اور تعیناتی کے لیے ایک متحرک ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا ہے تاکہ معاشرے کی علمی و تحقیقی ضروریات کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹولز، وسائل اور تربیت تک جامع رسائی فراہم کر کے ڈیجیٹل اور اختراعی تقسیم کو ختم کیا جائے گا، جبکہ مختلف شعبہ جات کے درمیان اشتراک عمل کو فروغ دے کر حقیقی دنیا کے مسائل کا عملی حل تلاش کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کو ذمہ دارانہ اور اخلاقی خطوط پر استوار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ یہ انسانی حقوق، شفافیت اور معاشرتی اقدار کے مطابق فروغ پا سکے۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشفاق احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اور آنے والا دور بلاشبہ مصنوعی ذہانت کا دور ہے۔ ہماری روزمرہ زندگی میں اس کی اہمیت بڑھتی جا رہی ہے اور مستقبل میں یہ زندگی کے ہر شعبے پر اثر انداز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں تدریس و تحقیق کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت بنیادی حیثیت اختیار کر چکی ہے، جو طلبہ کی سیکھنے کی صلاحیت بہتر بنانے اور اساتذہ کو تدریسی و تحقیقی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کا موثر ذریعہ ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر اشفاق احمد نے اس بات پر زور دیا کہ جامعات کو چاہیے کہ وہ مصنوعی ذہانت کے استعمال کو فروغ دیں اور طلبہ کو اس میدان میں مہارت حاصل کرنے کے مواقع فراہم کریں تاکہ وہ مستقبل کی ضروریات کے مطابق ایک باصلاحیت اور جدید علم سے آراستہ افرادی قوت کے طور پر سامنے آئیں۔

Shares: