ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی رپورٹ)علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال میں مبینہ کرپشن اور بدانتظامی کے معاملے پر سول سوسائٹی کے نمائندہ اور ہائیکورٹ کے وکیل مہر فدا حسین ایڈووکیٹ نے سخت سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے عملے کی جانب سے مریضوں کے ساتھ روا رکھا جانے والا ہتک آمیز سلوک اور انتظامی معاملات میں بے ضابطگیاں باعث تشویش ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہسپتال انتظامیہ خصوصاََ ایم ایس ڈاکٹر عبدالرحمن عامران مسائل کو تسلیم کرنے کے بجائے انکار کی راہ اختیار کر رہے ہیں۔ ایم ایس نے دعوی کیا ہے کہ ان کا پورا عملہ بشمول ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف معصوم ہیں اور ایمانداری سے کام کر رہے ہیں ،ان سے کسی قسم کی کوتاہی ہوہی نہیں سکتی اور کرپشن کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

مہر فدا حسین نے کہا کہ جب وہ اپنے والد کے علاج کے لیے ہسپتال گئے تو انہیں اور ان کے اہل خانہ کو توہین آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے اس معاملے پر ایم ایس سے شکایت کی مگر ایم ایس کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں سب کچھ درست ہے۔ مہر فدا نے طنزیہ لہجے میں کہا، "کیا پورا شہر ہی جھوٹا ہے؟”

ان کا مطالبہ ہے کہ ڈیرہ غازی خان کے ٹیچنگ ہسپتال میں بھی نشتر ہسپتال ملتان کی طرز پر شفاف تحقیقات کی جائیں تاکہ ذمہ داران کا تعین ہو اور عوام کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔واضح رہے کہ نشتر ہسپتال میں ڈائیلسز یونٹ سے ایڈز وائرس کے کیس کی تحقیقات میں ایم ایس اور متعلقہ عملے کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ غازی خان میں بھی اسی طرح کی سخت اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔

Shares: