ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی رپورٹ) ریلوے اراضی پر فرضی بولیوں کے ذریعے کرپشن کا انکشاف،ریلوے افسران کی ملی بھگت سے زمینوں پر غیر قانونی قبضے کا سلسلہ جاری،بولی کے نام پر رشوت اور کمیشن کا دھندہ جاری،زمینداروں کا افسران پر شفافیت کے فقدان کا الزام،فرضی بولیوں میں من پسند افراد کو نوازگیا،متاثرین کا وزیراعظم اور نیب سے کرپشن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ،سرکاری زمین پر قبضے ختم کروا کر قومی خزانے میں رقوم جمع کرانے کا مطالبہ،ریلوے زمین کی بندر بانٹ روکنے، شفافیت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کی اپیل،ریلوے افسران کی مبینہ کرپشن پر زمینداروں کا احتجاج، ریلوے زمین پر کرپشن کے خلاف عوام کا آواز بلند کرنے کا عزم
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں ریلوے میں فصلوں کے لیے سرکاری اراضی پر پہلے سے کاشت شدہ رقبوں پر قبضے دینے کے لیے فرضی بولی کا انعقاد کیا گیا۔ محکمہ ریلوے کے ڈی این ریحان نے سابقہ ای این شفیق کے ایڈیشنل چارج کے دوران آئی او ڈبلیو مبشر رحمان کی ملی بھگت سے کئی ایکڑ زمین مقامی زمینداروں کو بھاری کمیشن اور رشوت کے عوض بغیر لیز کے کاشت کے لیے دی ہوئی تھی۔
ای این ریلوے شفیق نے فرضی کارروائی کرتے ہوئے ڈی ایس ریلوے یوسف لغاری کے احکامات پر زمین واگزار کروانے کا ڈرامہ رچایا۔ اس دوران گندم کی کھڑی فصل کو بیلداروں کے ذریعے تباہ کروایا گیا اور چند رسمی کارروائیاں کرکے زمین کو علامتی طور پر واگزار کروایا گیا، مگر بعد میں یہ افسران رفوچکر ہو گئے۔
اب سروال نامی افسر، جو سیکشن پر تعینات ہیں، ای این ریلوے کی ملی بھگت سے 10 دسمبر 2024 کو ایک اور فرضی بولی منعقد کر رہے ہیں، جس کے ذریعے پہلے سے کاشت شدہ زمین کو فرنٹ مینوں اور من پسند زمینداروں کو الاٹ کرنے کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔
کچھ زمینداروں نے انکشاف کیا کہ اس سے پہلے بھی بولی کا ڈرامہ کیا گیا تھا، جس میں بنک سی ڈی آرز کی رقم آئی او ڈبلیو مبشر رحمان نے ہڑپ کر لی اور رقم واپس نہیں کی گئی۔
آج کی بولی کے دوران موجود افسران کا کہنا تھا کہ بولی قانون کے مطابق ہو رہی ہے اور شکایات درج کرنے کی صورت میں میرٹ پر کارروائی کی جائے گی۔ تاہم، بولی میں شامل افراد نے اعتراض کیا کہ بولی کے ریٹس انہیں پہلے سے نہیں بتائے گئے۔ ریٹس اوپن ہونے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ اتنے زیادہ ہیں کہ ان کی پہنچ سے باہر ہیں۔
متاثرین نے الزام لگایا کہ بولی کے دوران ان کے ریٹس بھرنے کے بعد انہیں کہا گیا کہ چند دنوں میں فون پر اطلاع دی جائے گی، جو کہ غیر قانونی عمل ہے۔ اسی دوران ای این ریلوے من پسند افراد کو کامیابی کی مبارکباد دیتا رہا۔
کچھ افراد نے بولی میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا کیونکہ ریٹس چھپائے گئے تھے اور بولی کے لیے جمع کروائی گئی سی ڈی آرز کے بعد ریٹس ظاہر کیے گئے۔ ان افراد نے مطالبہ کیا کہ یہ بولی منسوخ کی جائے اور شفاف طریقے سے دوبارہ منعقد کی جائے۔
متاثرین نے وزیراعظم شہباز شریف، ڈی جی نیب، اور ڈی جی ایف آئی اے سے اپیل کی کہ محکمہ ریلوے میں جاری بدعنوانی کا نوٹس لیا جائے اور ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرکاری زمینوں کو واگزار کروا کر قومی خزانے میں رقم جمع کروائی جائے اور کرپشن میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ ملک کو فائدہ ہو اور عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔








