ڈیرہ غازی خان،باغی ٹی وی (سٹی رپورٹر جواد اکبر) محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے تحت 2021-2022 کے واٹر فلٹریشن پلانٹس کے منصوبے بدعنوانی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ گدائی غربی کھوہ بیگے والا کی سینکڑوں گھروں پر مشتمل آبادی 45 لاکھ روپے مالیت کے فلٹریشن پلانٹ کے باوجود کڑوا پانی پینے پر مجبور ہے۔
علاقہ مکینوں نے میڈیا ٹیم کو بتایا کہ فلٹریشن پلانٹ پر نصب سولر پلیٹیں محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران اپنے گھروں میں منتقل کر چکے ہیں۔ یہ منصوبہ صرف دو سے تین ماہ تک چل سکا، جسے تحریک انصاف کے دور میں ایم پی اے احمد علی دریشک کے خصوصی فنڈز سے مکمل کیا گیا تھا۔
اہل علاقہ نے ایم پی اے سردار محمود قادر خان لغاری سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے کی بڑی آبادی کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، چیف سیکرٹری پنجاب، اور دیگر اعلیٰ حکام سے فلٹریشن پلانٹ کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی افراد نے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ اور ڈیرہ غازی خان ریجنل ڈائریکٹر ضیاء الحق سے اپیل کی کہ فلٹریشن پلانٹ کی اسکیموں میں ہونے والی کرپشن کا حساب لیا جائے، ٹھیکیداروں اور افسران سے لوٹی گئی رقم واپس لے کر منصوبے بحال کیے جائیں اور سولر پلیٹیں دوبارہ نصب کروا کر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔








