ڈیرہ غازیخان،باغی ٹی وی (سٹی رپورٹرجواد اکبر) واٹر فلٹریشن پلانٹ منصوبے میں مبینہ طورپر 25 لاکھ کی کرپشن، شہریوں کا احتجاج
ڈیرہ غازی خان میں چٹ سرکانی چوک پر 35 لاکھ روپے مالیت سے شروع کیا جانے والا واٹر فلٹریشن پلانٹ کا منصوبہ ٹھیکیدار گل حسن لغاری کی مبینہ کرپشن کا شکار ہو گیا۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ ٹھیکیدار منصوبے کی عمارت کھڑی کرنے کے بعد تین سال سے غائب ہے اور اب تک 25 لاکھ روپے سے زائد کی کرپشن کی جا چکی ہے۔
واٹر فلٹریشن پلانٹ کے لیے فنڈز محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کو دیے گئے تھے، لیکن افسران کی مبینہ ملی بھگت سے یہ منصوبہ لوٹ کھسوٹ کا ذریعہ بن گیا۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ ٹھیکیدار گل حسن لغاری نہ صرف منصوبے کو ادھورا چھوڑ کر فرار ہو چکا ہے بلکہ فلٹریشن پلانٹ کے لیے خریدی گئی مشینری اور سولر پلیٹیں اپنے گھر پر نصب کر لی ہیں۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ فلٹریشن پلانٹ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے وہ زیر زمین کڑوا پانی پینے پر مجبور ہیں، جو صحت کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔ علاقے میں پیلا اور کالا یرقان، گردے کی بیماریاں اور دیگر صحت کے مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ لوگوں نے سیاسی قائدین اور ضلعی انتظامیہ کو کئی بار شکایات کیں، لیکن کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی۔

چٹ سرکانی کے عوام نے احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، چیف انجینئر، وزیر بلدیاتی امور، مقامی ایم پی اے محمود قادر لغاری، وفاقی وزیر پانی و بجلی اویس لغاری اور ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اہل علاقہ نے مطالبہ کیا ہے کہ کرپٹ ٹھیکیدار گل حسن لغاری اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
لوٹی گئی رقم کو ریکور کرکے فلٹریشن پلانٹ کو مکمل کیا جائے۔
اہل علاقہ کو فوری طور پر صاف پانی کی سہولت فراہم کی جائے تاکہ صحت کے مسائل کا خاتمہ ہو سکے۔
فلٹریشن پلانٹ کی نامکمل عمارت عوام کے لیے مایوسی اور کرپشن کی علامت بن چکی ہے۔ اگر اس منصوبے کو مکمل نہ کیا گیا تو عوام کا اعتماد حکومتی اداروں پر مزید کمزور ہو جائے گا۔








